Dawn News Television

اپ ڈیٹ 12 جون 2018 08:09pm

پی ٹی ایم نے عید پر احتجاج کی کال واپس لے لی

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں کی قبائلی عمائدین سے کامیاب ملاقات کے بعد پی ٹی ایم نے عید سے قبل اپنے کارکنان کی رہائی کی یقین دہانی پر شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں عید کے تیسرے دن ہونے والے احتجاج کی کال واپس لے لی۔

حیات آباد میں شاہ جی گل آفریدی کی رہائش گاہ پر ہونے والے جرگے میں فاٹا گرینڈ الائنس کے سربراہ ملک خان مرجان، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اجمل خان وزیر، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ سمیت کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔

ملک خان مرجان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلسوں اور احتجاج کے دوران فوج مخالف نعروں سے گریز کریں گے۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں جلسوں پر پابندی عائد

پی ٹی ایم کے اہم رہنما علی وزیر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مصروفیات کی وجہ سے جرگے میں شرکت نہیں کرسکے تاہم وہ ٹیلی فون پر رابطے میں رہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلام آباد، وانا، میر علی اور دیگر علاقوں سے گرفتار ہونے والے پی ٹی ایم کے کارکنان کی رہائی کے لیے احتجاج کا اعلان کررکھا تھا تاہم ہم نے کارکنان کی رہائی کے وعدے پر اس کال کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم رہنما کے شمالی وزیرستان داخلے پر پابندی

منظور پشتین جو اس تحریک کی سربراہی کر رہے ہیں، نے جرگے کو کامیاب قرار دیا اور ڈان کو بتایا کہ عید سے قبل تمام کارکنان کی رہائی پر آمادگی ہوچکی ہے۔

جرگے کے بعد اعلان کیا گیا کہ قبائلی عمائدین اور پی ٹی ایم کے درمیان بات چیت کا نیا مرحلہ 22 جون کو ہوگا جس میں مزید تحفظات پر بات چیت کی جائے گی۔

Read Comments