Dawn News Television

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2018 07:16pm

سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی قبول کرلی

اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے اینکر پرسن اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی غیر مشروط معافی قبول کرلی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

عامر لیاقت عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بتایا کہ ان کے وکیل موجود نہیں ہیں۔

جس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اپنے وکیل کو بلائیں کیس آج ہی سنیں گے اور سماعت میں وقفہ کردیا گیا۔

وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو عامر لیاقت نے ایک مرتبہ پھر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

عدالت عظمیٰ نے عامر لیاقت کی معافی قبول کرتے ہوئے اینکر پرسن کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ نمٹا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس: عامر لیاقت کا معافی نامہ مسترد، فرد جرم عائد کی جائے گی

واضح رہے کہ 7 نومبر کو عامر لیاقت پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

عدالت کی جانب سے عائد کیے جانے والے فرد جرم کے مطابق عامر لیاقت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، جس پر ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 (3) کے تحت توہین عدالت عائد کی گئی۔

تاہم تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عامر لیاقت نے صحت جرم سے انکار کیا جس پر عدالت عظمیٰ نے عامر لیاقت کو 29 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے عامر لیاقت کی غیر مشروط معافی مسترد کردی تھی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی کو کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کردیا تھا۔

30 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے توہینِ عدالت کے معاملے پر عامر لیاقت حسین کے وکیل کی جانب سے پیش کی گئی معذرت مسترد کرتے ہوئے انہیں عدالت کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دائر کی گئی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے بعد عامر لیاقت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

جس پر عامر لیاقت حسین نے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

تاہم سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

Read Comments