کچھ سائیکالوجی ریسرچز کے مطابق کوالٹی وقت سے مراد محض فن-بیسڈ، خوب مزے والے، منصوبہ بندی یا خاص تیاری سے گزارے ہوئے لمحات نہیں ہیں بلکہ برٹش میڈیکل جرنل اور یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی دو مختلف اسٹیڈیز کے مطابق ان سب سے والدین و بچوں کے تعلق میں کچھ خاص فرق بھی نہیں پڑتا۔
بچوں کے لیے وہ وقت سب سے اہم ہے جو آپ انہیں پوری توجہ دیتے ہوئے، ان کے مزاج کے مطابق اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے گزارتے ہیں، چاہے وہ ان کے بنائے ہوئے کاغذی جہاز پر خوشی کا اظہار اور گرم جوش تبصرہ ہو، کچن میں برتن دھونا ہو، باتھ روم کی صفائی میں شریک کرنا ہو یا پھر کہیں فارغ بیٹھے ہوئے ان کے خیالات کو توجہ سے سننا ہو، عام خیال کے برعکس، تحقیقات یہ انکشاف کرتی ہیں کہ بچوں کے لیے مہنگے تحفوں اور مہنگی یا فن-بیسڈ جگہوں پر جانے سے زیادہ یہ چند لمحات اہم ہوتے ہیں۔
تو کوالٹی وقت سے مراد والدین کا بچوں کو پوری توجہ، شعور اور اپنے پورے وجود (باتوں، جذبات، عمل) کے ساتھ وقت گزارنا ہے۔
اب اگر اس سوال کا آپ کا جواب ’ہاں‘ میں ہے تو تعلق میٹر آپ اور آپ کے بچے کے تعلق کو مضبوط اور خوشگوار کی ریڈنگ کی طرف دکھائے گا، تاہم اگر آپ کا جواب ’ناں‘ میں ہے تو پھر تیار رہے گا کیونکہ بچوں کا ردعمل کافی شدید اور پریشان کن ہو سکتا ہے۔
دوسرا سوال: گھر کا ماحول دوستانہ اور گھریلو کام مشاورت سے کیے جاتے ہیں؟
جیسا کہ اوپر کی کیس اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ گھر کا ماحول اگر مسلسل جابرانہ اور پریشان کن ہوگا تو بچوں میں آہستہ آہستہ اضطراب، پھر اینگزائٹی، پھر جارحانہ پن اور آخر کار بغاوت آ ئے گی، گھر کے ماحول کو دوستانہ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ والدین گھر چلانے کے اپنے طریقہ کار اور اپنے پیرنٹنگ اسٹائل سے واقف ہوں۔
آپ حاکمانہ انداز میں بچوں کے ساتھ تعلق بنا کر رکھتے ہیں یا بالکل ہی کھلی چھوٹ دینے والے پیرنٹنگ اسٹائل پر عمل کرتے ہیں، دونوں صورتوں میں گھر کا ماحول بچوں کے بگاڑ کا سبب بنے گا، معتدل پیرنٹنگ کے انداز سے گھر کا ماحول نہ صرف دوستانہ رہتا ہے بلکہ بچوں کی والدین سے وابستگی میں اضافہ ہوتا ہے۔
کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ والدین اگر ایک معاملے میں سختی کر رہے ہیں تو اس کے پیچھے کوئی وجہ ہوگی، انہیں علم ہوگا کہ گھر کے معاملات میں حاکمانہ انداز اختیار نہیں کیا جاتا بلکہ گھر کے بیشتر معاملات میں وہ اپنی رائے نہ صرف دیتے ہیں بلکہ ان کے مشوروں کے مطابق کام بھی کیے جاتے ہیں۔
اگر اس سوال کا جواب ’ہاں‘ میں ہے تو تعلق میٹر آپ اور بچوں میں وابستگی کی سوئی کو سبز دکھائے گا جبکہ ’ناں‘ کی صورت میں بچوں کی طرف سے مختلف مسائل کی نشاندہی کر رہا ہو گا۔
تیسرا سوال: بچے گھر میں وقت شوق سے گزارتے ہیں یا باہر کی سرگرمیاں زیادہ تلاش کرتے ہیں؟
نوجوانی کی طرف بڑھتے بچوں کی دوستیوں پر نظر رکھنے کی خاص ضرورت ہے—فوٹو: گریٹس ڈے
ایک تازہ اسٹڈی کے مطابق جو بچے باہر کھیلتے اور فطرت کے ساتھ وقت گزارتے ہیں وہ ذہنی و جذباتی طور پر زیادہ مستحکم اور خوش ہوتے ہیں، ڈنمارک کی آرہس یونیورسٹی کی ریسرچ کے مطابق یہ چیز بچوں کو نفسیاتی امراض سے بھی بچاتی ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارنا بہتر ہے؟
یہ اسی وقت تک بہتر ہے جب وہ باہر کچھ وقت گزار کر، کھیل کود کرکے اور فطرت سے اپنے تعلق کو تازہ کر کے خوش خوش واپس گھر لوٹ آئیں۔
اس آؤٹنگ کا مقصد بچوں کو 'آن لائن دنیا کے جال' سے بچانا، ان کے اسکرین وقت کو کم کرنا اور بچوں کو جسمانی طور پر متحرک رکھنا ہے لیکن اگر بچے اپنے گھر کے حالات، تنازعات، گھٹن کی وجہ سے گھر سے زیادہ باہر وقت گزارنے کو ترجیح دیں تو یہ تعلق میٹر کی سوئی کو 'خطرے کے ایریا' میں ظاہر کر رہا ہے۔
تو اس سوال کا جواب دو طرح سے آ سکتا ہے۔
1۔ گھر کے اندر شوق سے وقت گزارتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے والدین کے نہ صرف آپسی تعلقات خوشگوار ہیں بلکہ وہ گھر کے ماحول کو بچوں کے لیے 'رہنے کے قابل' بنا کر رکھے ہوئے ہیں، تعلق میٹر کی سوئی بتا رہی ہے کہ والدین و بچوں کا باہمی وقت گزارنا انہیں باہر کی مصروفیات سے زیادہ محبوب ہے۔
2۔ گھر کے بجائے باہر کی سرگرمیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ تعلق میٹر خطرے کی نشاندہی کر رہا ہے، یہ خبردار کر رہا ہے کہ وہ نہ صرف بغاوت کا رویہ اپنانے والے ہیں بلکہ باہر کے خطرات کا شکار آسانی سے بن سکتے ہیں۔
چوتھا سوال: (الف) گھر کی ذمہ داریاں ٹھیک طریقے سے ادا کرتے ہیں؟
یہ سوال دراصل والدین اور بچوں کے باہمی تعلق کا 'نتیجہ 'بتا رہا ہے۔
یہ آپ کے پیرنٹنگ اسٹائل کی کامیابی یا ناکامی، بچوں سے دلی تعلق ہونے یا نہ ہونے، بچوں سے ذہنی ہم آہنگی ہونے یا نہ ہونے اور بچوں کی ضروریات جاننے یا نہ جاننے کو ظاہر کر رہا ہے۔
اگر بچہ آپ کی تقریباً ہر بنیادی بات، جس کا تعلق گھر کے کاموں سے ہے مان رہا ہے تو خوش ہو جائیں، تعلق میٹر نے ریڈنگ میں آپ کو بہترین والدین قرار دیا ہے۔
اگر بچے آپ کی نصف باتیں مان رہے ہیں تو بھی تعلق میٹر آپ کو کامیاب قرار دے رہا، تاہم بچے آپ کی 25 فیصد باتوں پر عمل کر رہے ہیں تو تعلق میٹر کی سوئی 'سرخ' نشان کی طرف بڑھ رہی ہے اور اگر بچے گھریلو ذمہ داریاں بالکل ادا نہیں کر رہے تو تعلق میٹر کی سوئی 'زیرو تعلق' ظاہر کر رہی ہے۔
(ب) گھر کا ماحول پر امن اور صاف ستھرا رہتا ہے؟
پرسنالٹی اینڈ سوشل سائیکالوجی جرنل کے مطابق جس گھر کا ماحول صاف ستھرا و منظم ہوتا ہے اس گھر کی خواتین نفسیاتی اور جذباتی طور پر زیادہ مضبوط ہوتی ہیں ان کا موڈ زیادہ خوشگوار ہوتا ہے، یہی چیز مردوں اور بچوں پر اثر انداز ہوتی ہے، گندا، بکھرا ہوا ماحول، کارٹی سول (Cortisol) ہارمون کو ڈسٹرب کر تا ہے جو انسان کے موڈ کو خراب کرتا ہے۔
گھر کے گندے ماحول کا مطلب ہے تعلق میٹر بچوں کے موڈ میں اتار چڑھاؤ کے خطرے کی نشاندہی کر رہا ہے۔
صاف ستھرے ماحول کے ساتھ ساتھ پر امن ماحول بھی والدین و بچوں کے 'تعلق کی بہتری یا خرابی' میں اہم کردار ادا کرتا ہے، والدین کے باہمی معاملات اگر نا خو شگوار ہوں تو یہ بچوں کے موڈ پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں۔