پاکستان

نشتر ہسپتال کے کورونا سے متاثر 26 ڈاکٹرز صحتیاب

اس وقت پنجاب میں 19 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جس میں سے 7 وینٹیلیٹرز پر ہیں، یاسمین راشد
|

صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے بتایا ہے کہ نشتر ہسپتال کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 27 ڈاکٹرز میں سے 26 صحتیاب ہوگئے ہیں۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ اس وقت نشتر ہسپتال میں موجود کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 47 ہے جس میں سے 30 کا ٹیسٹ مثبت اور ایک کا منفی آچکا ہے جبکہ 16 مریض مشتبہ ہیں۔

طبی عملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نشتر ہسپتال کے 34 متاثرین میں 27 ڈاکٹرز، 3 نرسز، طبی عملے کے 4 اراکین شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے روابط میں موجود لوگوں کو شامل کر کے 250 سے زائد ٹیسٹ کیے گئے تھے جس میں 26 ڈاکٹرز کے ٹیسٹ دوسری مرتبہ منفی آئے ہیں، اب وہ کورونا سے نجات حاصل کرچکے ہیں اور انہیں دوبارہ ڈیوٹیز پر بلالیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں 9216 افراد متاثر، 2066 صحتیاب

ذاتی تحفظ کی اشیا کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ چونکہ طیب اردوان ہسپتال کو کورونا مریضوں کے لیے مختص کیا گیا تھا اس لیے زیادہ تر حفاظتی اشیا وہاں فراہم کی گئی تھیں۔

تاہم مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے نشتر ہسپتال میں بھی تمام ضروری اشیا فراہم کردی گئیں ہیں اور اب یہاں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کے علاج کے لیے وارڈز مختص کردیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ 2 ہفتوں کی ضرورت کے لیے کافی اشیا ہسپتالوں کو فراہم کردی گئی ہیں جس میں این 95 ماسکس بھی شامل ہیں۔

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب کے 4 ہزار 227 مریضوں میں 90 فیصد میں کورونا کی انتہائی معمولی علامات پائی گئیں جنہیں صرف اس لیے ہسپتالوں میں رکھا گیا تا کہ دیگر افراد وائرس سے متاثر نہ ہوں۔

مزید پڑھیں: ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

صوبائی وزیر نے بتایا کہ اس وقت پنجاب میں 19 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جس میں سے 7 وینٹیلیٹرز پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں اضافہ کرلیا گیا ہے اور ہفتے کے آخر تک 85 ہزار ٹیسٹ روزانہ کیے جائیں گے اور ٹیسٹ ان لوگوں کے کیے جارہے ہیں جن میں معمولی علامتیں پائی جائیں یا جن کا کورونا وائرس کے مصدقہ مریض سے رابطہ ہوا۔

پریس کانفرس کے دوران انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت پنجاب نے 140 سے زائد علاقوں کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کیا ہے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں 12 ہزار سے زائد متفرق (رینڈم) ٹیسٹ کیے جائیں گے، جس میں متاثرہ افراد کے گھروں کے آس پاس رہنے والوں، سبزی اور پھل منڈی میں کام کرنے والوں اور صنعتوں میں کام کرنے والوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جبکہ اسی دوران طبی عملے کے 3 ہزار 800 ٹیسٹ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 15 پولیس اہلکار کورونا کا شکار، ڈی آئی جی کا محافظ بھی شامل

علاوہ ازیں، دارلامان، یتیم خانوں کے ساتھ ساتھ جیلوں میں بھی یہ ٹیسٹ کیے جائیں گے جس سے ہمیں اندازہ ہوجائے گا کہ مقامی سطح پر کس طرح وائرس پھیل رہا ہے۔

وزیر خارجہ کی جانب سے ملتان میں حفاظتی اشیا کی عدم فراہمی کے بیان کے سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس مقصد کے لیے تحریری طور پر سامان کی فراہمی کی رپورٹ وزیر خارجہ کو پیش کردی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پنجاب میں صحت کے لیے مختص بجٹ میں سے 35 فیصد ترقیاتی بجٹ جنوبی پنجاب پر خرچ کیا جاتا ہے۔

فوربز ’30 انڈر 30‘ کی فہرست میں 10 پاکستانیوں کے نام شامل

ممبئی کے 53 صحافی کورونا وائرس کا شکار