یونیورسٹی آف انیجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یوای ٹی) لاہور نے یونیورسٹی کے اسٹیڈیم کومرحوم نعت خواں جنید جمشید سے منسوب کردیا۔

یوای ٹی کی جانب سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد کی صدارت میں شعبہ جات کے سربراہان کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں یونیورسٹی کے میکینیکل انجیینئرنگ کے سابق طالب علم جنید جمشید کو گلوکاری، مذہبی تعلیمات اور نعت خوانی میں ان کی خدمات کے اعتراف میں متفقہ طور پر یونیوسٹی کے اسٹیڈیم کو ان کے نام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

نوے کی دہائی میں مشہور گیت 'دل دل پاکستان' سے مقبولیت حاصل کرنے والے خوش گلو جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 661 کے ذریعے چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب حادثے کے باعث جاں بحق ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ، 48 افراد جاں بحق

اس حادثے میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت 48 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں جنید جمشید کے علاوہ ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔

حادثے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جہاز کے تباہ ہونے اور اس میں سوار تمام مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی تھی، جبکہ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کردی گئی تھی۔

دوسری جانب 12 جنوری کو سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے حویلیاں میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے پی کے 661 کے بلیک باکس سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹیک آف کرتے وقت طیارے کے دونوں انجن 1000 فیصد درست کام کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طیارے کا بایاں انجن فیل ہوگیا تھا، ابتدائی رپورٹ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کے اجلاس میں سی اے اے کے سیکریٹری عرفان الٰہی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جب طیارہ حادثے کا شکار ہوا تو اس وقت بھی طیارے کا ایک انجن کام کررہا تھا لیکن حادثے کی اطلاع آنے سے قبل طیارے کو لینڈ کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں: حویلیاں حادثہ: پی آئی اے عملے کی قبر کشائی کا امکان

ڈان اخبار کی تازہ ترین ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نجیب درانی کی جانب سے پمز ہسپتال کو لکھے گئے خط میں تجویز دی گئی ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے عملے کی قبر کشائی کرکے اس بات کی جانچ کی جائے کہ آیا ان میں سے کسی نے کسی قسم کی نشہ آور ادویات کا استعمال تو نہیں کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

shahzad Jan 18, 2017 10:09am
wonderful deserving decision