سڈنی مال حملے میں ہلاک ہونے والا پاکستانی گارڈ ہیرو قرار

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2024
یہ تقریب شہر کی بیت الہدیٰ مسجد کے باہر جمع ہونے والے ہجوم سے پہلے ایک بینر تلے منعقد کی گئی تھی — فوٹو: رائٹرز
یہ تقریب شہر کی بیت الہدیٰ مسجد کے باہر جمع ہونے والے ہجوم سے پہلے ایک بینر تلے منعقد کی گئی تھی — فوٹو: رائٹرز
یہ تقریب شہر کی بیت الہدیٰ مسجد کے باہر جمع ہونے والے ہجوم سے پہلے ایک بینر تلے منعقد کی گئی تھی — فوٹو: اے ایف پی
یہ تقریب شہر کی بیت الہدیٰ مسجد کے باہر جمع ہونے والے ہجوم سے پہلے ایک بینر تلے منعقد کی گئی تھی — فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے جنازے میں سیکڑوں افراد کی شرکت کے موقع پر دیے گئے ریمارکس میں سڈنی میں چاقو کے بڑے حملے کو روکنے کے دوران قتل ہونے والے پاکستانی سیکیورٹی گارڈ فراز طاہر کو ہیرو قرار دیا ہے۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق 31 سالہ فراز طاہر کا اس روز اپنی ملازمت کا پہلا دن تھا جب وہ ساحل کے کنارے بوندی کے ایک مصروف مال میں چاقو کے حملے کے دوران ہلاک ہونے والے 6 افراد میں سے ایک بن گیا۔

انتھونی البانیز نے کہا کہ ’خطرے کی طرف بھاگتے ہوئے، ان لوگوں کی حفاظت کے لیے جن سے وہ کبھی نہیں ملے تھے، بلاشبہ انہوں نے اس دن جانیں بچانے میں مدد کی، اور کسی سوال کے بغیر فراز طاہر بطور ہیرو مر گئے۔‘

یہ تقریب شہر کی بیت الہدیٰ مسجد کے باہر جمع ہونے والے ہجوم سے پہلے ایک بینر تلے منعقد کی گئی تھی جس پر لکھا تھا ’سب کے لیے محبت، کسی سے نفرت نہیں۔‘

آسٹریلیا کی احمدیہ کمیونٹی کے مطابق فراز طاہر، پاکستان سے ایک پناہ گزین کے طور پر آسٹریلیا پہنچے تھے۔

حملہ آور کو روکنے کی کوشش کے دوران زخمی ہونے والے ساتھی سیکیورٹی گارڈ محمد طحہٰ تقریب کے لیے ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد وہیل چیئر پر پہنچے۔ وہ طاہر کے ساتھ بات کرنے والے آخری شخص تھے جب وہ حملے کے مقام کی طرف بھاگے تھے۔

گارجین اخبار میں رپورٹ ہونے والے تبصرے میں انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے اور اس کے آخری الفاظ تھے ’آئیے معلوم کریں کہ کیا ہو رہا ہے‘، اس لیے ہم اس علاقے کی طرف بھاگے۔

فراز طاہر کے بھائی مدثر بشیر نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں نے ایک شام پہلے بات کی تھی اور اگلے دن فون کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے پھر کبھی بات نہیں کی۔

انہوں نے جنازے میں کہا کہ ’یہاں تک کہ اب تک ہم یقین نہیں کر پارہے کہ وہ اب نہیں رہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں فراز پر بہت فخر ہے کیونکہ اسلام کہتا ہے کہ اگر آپ ایک انسان کو بھی بچائیں گے تو آپ پوری انسانیت کو بچائیں گے۔‘

یاد رہے کہ 13 اپریل کو 40 سالہ جوئیل کاچی، جو دماغی صحت کے مسائل کا شکار تھا، نے مال میں 5 خواتین اور فراز طاہر کو پولیس کے ہاتھوں گولی لگنے سے پہلے قتل کر دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں