مورو میں ہنگامہ آرائی: ایس ایس پی نوشہروفیروز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
نوشہرو فیروز کے علاقے مورو میں ہنگامہ آرائی کے دوران ایک شخص کے جاں بحق ہونے اور وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا گھر نذر آتش کیے جانے کے بعد سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) نوشہروفیروز سنگھار ملک کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز میں متنازع کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج پر تشدد صورتحال اختیار کرگیا تھا، جس کے دوران پولیس سے جھڑپوں کے دوران ایک شخص جاں بحق جب کہ ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس دوران مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور اسے آگ لگا دی تھی۔
مظاہرین نے پرتشدد احتجاج اس وقت شروع کیا تھا، جب پولیس نے سندھ صبا کی جانب سے دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کی تھی، مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے مورو بائی پاس روڈ کو بند کر رکھا تھا۔
قبل ازیں، وزیر داخلہ سندھ کے گھر کو نذر آتش کیے جانے کے دو مقدمات گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے ) کے رہنماؤں غلام مرتضی جتوئی اورمسرور جتوئی سمیت 14 ملزمان اور 30 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیے گئے تھے۔
ان واقعات کے بعد آج ایس ایس پی نوشہرو سنگھار ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جبکہ بشیراحمدبروہی کو نیا ایس ایس پی نوشہرو فیروز تعینات کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سنگھار ملک کو سینٹرل پولیس آفس ( سی پی او ) سندھ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔