ایران کے اسرائیلی فوج کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز اور دیگر تنصیبات پر میزائل حملے، 126 زخمی
ایران نے اسرائیل پر تازہ میزائل حملوں میں صہیونی فوج کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز اور انٹیلی جنس کیمپ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی حکام نے تازہ حملوں میں کم ازکم 126 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایران پر سوروکا ہسپتال کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کی صبح کیے گئے ایرانی حملے کے مرکزی اہداف اسرائیلی فوج کا کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز اور سوروکا ہسپتال کے قریب واقع اسرائیلی فوج کا انٹیلی جنس کیمپ تھے۔
روسی خبر رساں ادارے ’آر ٹی‘ نے ایران کے تازہ حملوں کے بعد اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر متعدد پوسٹس شیئر کی ہیں جن میں سوروکا ہسپتال اور تل ابیب اسٹاک ایکسچینج اور دیگر عمارتوں کو پہنچنے والے نقصانات کو دیکھا جاسکتا ہے۔
ایرانی حملے کے بعد تل ابیب اسٹاک ایکسچینج سمیت دیگر عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس ہیڈکوارٹر کے علاوہ بییر شیبع میں واقع گیو یام ٹیکنالوجی پارک میں ایک فوجی انٹیلی جنس تنصیب میزائلوں کا ہدف تھی۔
ایرانی حکام نے کہا ہے یہ علاقہ جنوبی اسرائیل کے بڑے طبی مراکز میں سے ایک، سوروکا میڈیکل سینٹر کے قریب واقع ہے، ذرائع نے تسلیم کیا ہے کہ دھماکے کی لہر سے ہسپتال کو معمولی نقصان پہنچا، لیکن یہ واضح کیا کہ فوجی تنصیبات ہی اصل اور درست ہدف تھیں۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے میزائل حملے میں جنوبی اسرائیل کے شہر بیر شیبا میں سروکا ہسپتال کو نشانہ بنایا ہے، برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے مطابق ایمرجنسی سروس کے سربراہہ کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 126 افراد زخمی ہوئے ہیں، ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایرانی حملوں کے نتیجے میں 6 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو نے تازہ میزائل حملوں کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ’آج صبح ایران کے دہشت گرد ظالموں نے بیئر شیبع میں سوروکا ہسپتال اور ملک کے وسطی حصے میں شہری آبادی پر میزائل داغے، ہم تہران کے ظالم حکمرانوں سے اس کا پورا حساب لیں گے‘۔
ایران نے کلسٹربم والا میزائل داغا، اسرائیلی فوج
اسرائیل کی مسلح افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ جمعرات کی صبح (19 جون کو) ایران کی جانب سے داغا گیا کم از کم ایک میزائل متعدد گولا بارود (وار ہیڈز) یا کلسٹر بم کی قسم کا حامل تھا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس ملٹی پل انڈیپینڈنٹلی ٹارگیٹیبل ری انٹری وہیکلز (ایم آئی آر وی) بیلسٹک میزائل موجود ہیں، نیز دیگر ایسے میزائل بھی ہیں جن میں ذیلی گولا بارود (submunitions) شامل ہوتا ہے، جو ایک ہی میزائل کو کئی اہداف پر حملہ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
مرکزی اسرائیل میں کی گئی تلاش کے دوران کئی چھوٹے گولا بارود کے ٹکڑے ملے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ ہوسکتا ہے ایسا میزائل استعمال کیا گیا ہے۔
اس سے قبل، ایران نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت بدھ کی رات کو اسرائیل پر میزائلوں کی نئی لہر سے جوابی حملہ کیا تھا، اب تک ایک شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
اسرائیلی مسلح افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے طور پر بیلسٹک میزائلوں کا نیا حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد وسطی اسرائیل سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں کے لیے سائرن بجائے گئے ہیں، تاہم تاحال کسی علاقے میں میزائل ٹکرانے یا نقصان پہنچنے کی اطلاعات نہیں ملی ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق میگن ڈیوڈ آڈوم کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایک روکے گئے بیلسٹک میزائل کا ٹکڑا وسطی اسرائیل کی ایک ہائی وے پر ایک کار سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔
ایم ڈی اے کا کہنا ہے کہ زخمی شخص ہوش میں ہے۔
جمعرات کی صبح حملے میں 271 اسرائیلی ہسپتال پہنچے
اسرائیل کی وزارت صحت کے مطابق آج صبح ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے بعد 271 افراد اسپتالوں میں پہنچے، جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہے، 16 کو درمیانے زخم آئے ہیں، 220 کی حالت بہتر ہے، 24 افراد شدید ذہنی دباؤ (انگزائٹی) کا شکار ہیں، اور 7 افراد کی طبی جانچ جاری ہے جن کی حالت کا تعین ابھی نہیں ہو سکا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق میزائل کے براہ راست نشانہ بننے والے سوروکا میڈیکل سینٹر میں 71 افراد معمولی زخمی ہوئے اور ایک شخص کو ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
زیادہ تر معمولی زخمی افراد اس وقت زخمی ہوئے، جب وہ محفوظ مقام کی طرف جا رہے تھے، یا ان پر ذہنی دباؤ کی کیفیت طاری تھی۔
وزارت صحت کے مطابق، ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کے آغاز سے اب تک 2 ہزار 345 زخمی افراد ہسپتالوں میں لائے جا چکے ہیں، جن میں سے 21 کی حالت تشویش ناک، 87 کی حالت درمیانی، 2 ہزار سے زائد کی حالت بہتر ہے، 99 افراد کو ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔
جمعرات کی شام کو بھی ایران کے میزائل حملے
جمعرات 19 فروری کی شام کو پاکستانی وقت کے مطابق 6 بج کر 20 منٹ پر اسرائیل میں ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کے بعد سائرن بجائے گئے، شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں میں جانے کی ہدایت کی گئی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اب تک کسی میزائل کے ٹکرانے یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، ایران نے 10 میزائل اسرائیل پر داغے تھے، شمالی اسرائیل میں سائرین بجائے گئے، تاہم اب شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پناہ گاہوں سے نکل سکتے ہیں۔
یمنی حوثیوں کا بھی اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کا اعلان
یمن میں ایران کے اتحادی انصاراللہ (حوثی باغیوں) کے ایک اعلیٰ رہنما نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔
حوثی حمایت یافتہ صدر مہدی المشاط نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی حمایت میں ہماری کارروائیاں قربانیوں کے باوجود بند نہیں ہوں گی۔
حوثی ایران کے خودساختہ ’محورِ مزاحمت‘ کا آخری گروپ ہیں، جو باقاعدگی سے اسرائیل پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے غزہ میں دوبارہ شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اسرائیل پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے ہیں، جن سے ہوائی حملے کے سائرن بجے، لیکن عام طور پر کم جانی نقصان ہوا، انہوں نے مشرقِ وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر بھی حملے کیے ہیں۔