بعد ازاں یہ اطلاعات بھی آئیں کہ زائرہ وسیم کو بھارت کے متنازع ترین ریئلٹی شو ’بگ باس 13‘ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور انہیں شو میں چند منٹ کی شرکت کے بدلے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کی پیش کش کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق بھاری معاوضے کی پیش کش کے باوجود زائرہ وسیم نے بگ باس میں شرکت کی دعوت کو مسترد کردیا۔
خبریں ہیں کہ زائرہ وسیم اپنی آخری فلم ’اسکائے از پنک‘ کی شوٹنگ مکمل ہونے کے بعد بولی وڈ سے الگ ہوجائیں گی اور ان کی آخری فلم کی شوٹنگ رواں ماہ کے آخر یا آئندہ ماہ کے وسط تک مکمل ہوجائے گی۔
’اسکائے از پنک‘ مجموعی طور پر زائرہ وسیم کی تیسری فلم ہے، اس سے قبل وہ ’سیکریٹ سپر اسٹار‘ اور ’دنگل‘ میں دکھائی دی تھیں۔
زائرہ وسیم کی جانب سے بولی وڈ چھوڑنے کے اعلان کے بعد اب پہلی بار سوشل میڈیا پر ایک اور جذباتی پیغام نے ان کے مداحوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا۔
دنگل گرل زائرہ وسیم نے انسٹاگرام پر دیوار کی ایک دندھلی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے معروف روسی نژاد امریکی ناول نگار، فلاسافر اور لکھاری آئن رینڈ کے ناول کا ایک جملہ لکھا جس پر مداحوں نے ان کی تعریف کی۔
زائرہ وسیم نے اپنی پوسٹ میں آئن رینڈ کے 1957 میں شائع ہونے والے چوتھے اور آخری ناول ’ایٹلس شرگڈ‘ کی سطریں لکھیں۔
زائرہ وسیم کی جانب سے آئن ریڈ کے ناول سے لی گئی سطروں میں حوصلہ شکن افراد کو ہمت نہ ہارنے کا درس دیا گیا ہے اور انہیں محنت سے اپنے خوابوں کے مطابق نئی دنیا تعمیر کرنے کا جذبہ بھی دیا گیا ہے۔
زائرہ وسیم نے لکھا کہ ’اندر کی آگ کو بجھنے مت دیں، ناامیدی کے باوجود ایک چنگاری کے ساتھ دلدل میں روشن رہنے کی جستجو کرتے رہیں،آپ جیسی زندگی چاہتے تھے، اگر آپ کو ایسی زندگی نہیں ملی تو ایسی زندگی حاصل کرنے کے لیے کوشش کرتے رہیں، اپنے روح کو تنہا مت چھوڑیں اور ایسی دنیا بنائی جا سکتی ہے، جیسی آپ چاہتے ہیں‘۔