زائرہ وسیم کے بولی وڈ کو خیرباد کہنے پر بھارتی شخصیات کا ردعمل

01 جولائ 2019
اداکارہ نے بولی وڈ چھوڑنے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا —فوٹو/ اسکرین شاٹ
اداکارہ نے بولی وڈ چھوڑنے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا —فوٹو/ اسکرین شاٹ

بولی وڈ کی نوجوان اداکارہ زائرہ وسیم نے گزشتہ روز فلمی صنعت کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد کئی نامور بھارتی شخصیات نے اداکارہ کے فیصلے پر ان کا سپورٹ کیا جبکہ کئی نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

معروف بھارتی اداکارہ روینہ ٹنڈن نے زائرہ وسیم کو ان کے فیصلے پر ناشکرہ کہا جبکہ اپنی ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ وہ اپنے منفی خیالات اپنی حد تک رکھیں۔

روینہ کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ صرف دو فلمیں کرنے والی اداکارہ اس انڈسٹری کو چھوڑ رہی ہے، چھوڑنا ہی ہے تو باوقار انداز میں چھوڑیں اور اپنے تنگ نظر خیالات اپنی حد تک رکھیں۔

بولی وڈ اداکار سدھارتھ نے بھی زائرہ کو ان کے بولی وڈ چھوڑنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ اپنی ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ 'فن ہماری زندگی ہے، ہم مذہب کو اس اسے دور رکھنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں، اگر آپ کے مذہب نے آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کیا تو شاید آپ اس انڈسٹری سے تعلق رکھتی ہی نہیں تھیں'۔

بھارتی صحافی فریدون کا کہنا تھا کہ 'زائرہ میں آپ کے فیصلے کی عزت کرتا ہوں، لیکن میں ان وجوہات سے رضامند نہیں جو آپ نے بولی وڈ چھوڑنے کے لیے دی، مجھے امید ہے کہ آپ اپنے فیصلے پر غور کریں اور واپس بولی وڈ کا حصہ بننے کے بارے میں سوچیں'۔

بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'ہم کون ہوتے ہیں جو زائرہ وسیم کے انتخاب پر انگلی اٹھائیں؟ یہ ان کی زندگی ہے اور وہ جو چاہے کرسکتی ہیں، میں صرف اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرسکتا ہوں اور امید ہے کہ وہ جو کریں اس میں انہیں خوشی ملے'۔

بولی وڈ تجزیہ کار کمال آر خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'آخر کار 5 سال بعد زائرہ وسیم نے بولی وڈ چھوڑنے کا اعلان کردیا، یہاں دو باتیں ثابت ہوگئیں، پہلی یہ کہ عامر خان تک کسی ایسے کو اسٹار نہیں بنا سکتا جس کے پاس ٹیلنٹ نہیں، دوسری یہ کہ بولی وڈ ڈرامے باز لوگوں کو کام نہیں دیتا'۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز 18 سالہ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ بولی وڈ چھوڑنے کا فیصلہ کررہی ہیں کیوں کہ ان کے کیرئیر کا انتخاب ان کے مذہبی عقائد پر اثرانداز ہورہا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ'میرے بولی وڈ میں 5 برس مکمل ہوگئے ہیں اور اس موقع پر میں اعتراف کرنا چاہتی ہوں کہ میں اپنے کام سے ملنے والی شناخت پر خوش نہیں، طویل عرصے سے مجھے لگ رہا تھا کہ میں کوئی اور شخصیت بننے کی جدوجہد کررہی ہوں، میں نے اب ان چیزوں کو کھوجنا اور محسوس کرنا شروع کیا ہے جن کے لیے میں اپنا وقت، کوششیں اور جذبات مختص کرنا چاہتی ہوں اور ایک نئے طرز زندگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہی ہوں'۔

انہوں نے مزید لکھا 'مجھے یہ احساس ہونے لگا شاید میں اس انڈسٹری میں اچھی طرح فٹ ہوجاﺅں مگر میں یہاں سے تعلق نہیں رکھتی، اس شعبے سے مجھے بہت محبت، تعاون اور ستائش ملی، مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ مجھے لاعلمی کے راستے پر لے گیا، کیونکہ میں خاموشی اور لاشعوری طور پر ایمان سے باہر نکلنے لگی'۔

زائرہ وسیم کا کہنا تھا 'میں مسلسل اپنے خیالات اور وجدان سے مفاہمت کے لیے اپنی روح سے جنگ کررہی تھی تاکہ اپنے ایمان کا تصور مستحکم کرسکوں مگر میں بری طرح ناکام ہوئی، اور ایسا صرف ایک بار نہیں بلکہ سو بار ہوا۔ میں ایسے ماحول میں کام کرتی رہی جو مسلسل میرے ایمان میں مداخلت کرتا رہا، جس سے میرا مذہب سے تعلق خطرے میں پڑگیا، مگر میں اسے نظرانداز کرکے آگے بڑھتے ہوئے خود کو قائل کرنے کی کوشش کرتی رہی کہ میں ٹحیک کررہی ہوں اور اس میں متاثر نہیں ہوں گی، مگر اس سے میری زندگی سے رحمت ختم ہوگئی'۔

زائرہ نے اب تک بولی وڈ کی دو فلموں میں کام کیا، انہوں نے عامر خان کی 2016 میں ریلیز ہوئی فلم 'دنگل' سے ہندی سینما انڈسٹری میں ڈیبیو کیا، جبکہ دوسری فلم 'سیکریٹ سپراسٹار' بھی عامر خان کی پروڈکشن میں ہی بنی۔

یاد رہے کہ زائرہ کی دوسری فلم 'سیکریٹ سپراسٹار' میں انہوں نے ایک ایسی نوجوان لڑکی کا کردار نبھایا تھا جو اپنے والد سے چھپ کر گلوکاری کرتی اور برقع پہن کر گلوکاری کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرتی۔

دونوں ہی فلموں میں زائرہ کے کام شائقین اور بولی وڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے خوب سراہا تھا۔

مزید پڑھیں: 'نہیں جانتی مستقبل میں فل ٹائم اداکارہ بنوں گی یا نہیں'

زائرہ نے 2017 میں دیے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ وہ نہیں جانتی کہ وہ مستقبل میں فل ٹائم اداکارہ بن پائیں گی یا نہیں۔

زائرہ کا کہنا تھا، ’مجھے ابھی تک معلوم نہیں کہ میں اپنے مستقبل میں ایک فل ٹائم اداکارہ بنوں گی یا نہیں، لیکن جب بھی میں اداکاری کرتی ہوں، میں کوشش کرتی ہوں کہ اپنا بہترین کام کروں، میری دونوں فلموں کی کہانی نہایت بہترین تھی‘۔

گزشتہ سال اداکارہ نے سوشل میڈیا پر شیئر کردہ ایک پوسٹ میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ وہ انتہائی کم عمری میں ’ڈپریشن‘ اور ’انزائٹی‘ جیسی ذہنی بیماریوں میں مبتلا رہ چکی ہیں۔

زائرہ وسیم کے مطابق وہ قریباً ساڑھے 4 سال یعنی ساڑھے 16 برس کی عمر تک اس بیماری میں مبتلا رہیں۔

’دنگل‘ اسٹار نے بتایا کہ انہیں ’انزائٹی‘ اور ’ڈپریشن‘ کے اتنے شدید دورے پڑتے تھے کہ انہیں آدھی رات کو بھی ہسپتال لے جانا پڑتا تھا اور انہیں سانس لینے میں مشکل پیش آتی تھی۔

نیشنل ایوارڈ یافتہ اداکارہ کے مطابق انہوں نے ’انزائٹی‘ اور ’ڈپریشن‘ کے دوران متعدد بار خودکشی کرنے کا بھی سوچا اور انہوں نے انتہائی تکلیف دہ زندگی گزاری۔

خیال رہے کہ 2017 میں اداکارہ نے بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جس کے بعد اداکارہ نے ملاقات پر معذرت کرتے ہوئے لکھا 'میں ان سب سے معذرت کرنا چاہتی ہوں جن کو میں نے نادانستہ طور پر تکلیف پہنچائی، میں ان کے جذبات سمجھتی ہوں، خصوصاً جب گزشتہ چھ ماہ سے کشمیرکے حالات کو دیکھا جائے تو'۔

انہوں نے کشمیر کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا 'مجھے توقع ہے کہ لوگ یاد رکھیں گے کہ میں ابھی صرف سولہ سال کی ہوں اور اس کے مطابق مجھ سے سلوک کریں گے، مجھے توقع ہے کہ لوگ مجھے معاف کردیں گے کیونکہ یہ کوئی دانستہ فیصلہ نہیں تھا'۔

تبصرے (0) بند ہیں