نوعمر رقاصہ کی 'جھوٹی مسکراہٹ'

26 اگست 2015
روایت پسند پختون معاشرے میں گھر والوں کو فاقوں سے بچانے کیلئے سنبل کو رقص کا شعبہ اپنانا پڑا.
روایت پسند پختون معاشرے میں گھر والوں کو فاقوں سے بچانے کیلئے سنبل کو رقص کا شعبہ اپنانا پڑا.

مینگورہ: نوعمر سنبل رحمٰن ایک مقامی رقاصہ ہیں، لیکن انھیں کبھی بھی پرفارمنگ آرٹ کا جنون یا شوق نہیں رہا، وہ مقامی تقریبات میں رقص صرف اس لیے کرتی ہیں تاکہ اپنے بیمار والد، بہن اور بھائی کی دواؤں کے ساتھ ساتھ اپنے پورے خاندان کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرسکیں.

16 سالہ سنبل نے اُس وقت گھر سے باہر نکل کر رقاصہ کے طور پر کام کرنے کا فیصلہ کیا جب ان کے گھر کے کفیل، والد اور بھائی شدید بیمار ہوگئے.

اپنے خاندان والوں کو فاقوں سے بچانے کے لیے سنبل نے رقص کاشعبہ اپنایا،جسے روایت پسند پختون خاندان میں اچھا نہیں سمجھا جاتا.

مختلف فنکشنز اور شادی کی تقریبات میں رقص کرتے وقت اپنے اندر کی اداسی کو چھپانے کے لیے سنبل کو اپنے چہرے پر جھوٹی مسکراہٹ سجانی پڑتی ہے.

ڈان سے بات کرتے ہوئے سنبل نے بتایا : "والد اور بھائی کی بیماری کے بعد اپنے خاندان والوں کی روزی روٹی کے بندوبست کی ذمہ داری میرے کندھوں پر آ پڑی."

غیر تعلیم یافتہ ہونے کی حیثیت سے سنبل کو کسی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے میں ملازمت نہ مل سکی ،"لہذا میں نے فنکشنز میں ڈانس کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنے خاندان کے 9 لوگوں کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ اپنے والد اور بھائی کی دواؤں کا بندوبست بھی کرسکوں"، سنبل نے رندھی ہوئی آواز میں بتایا.

مینگورہ کے مضافات میں ایک کُک کے طور پر کام کرنے والے سنبل کے والد علی رحمٰن کی اینگارو ڈھیرائی میں ایک حجام کی دکان بھی تھی، تاہم فالج کے حملے کے بعد وہ کچھ بھی کرنے سے قاصر ہوگئے.

سنبل کے خاندان کے لیے یہ آخری دھچکا نہیں تھا،رکشہ ڈرائیور کے طور پر کام کرنے والے ان کے بھائی فاروق کی ذہنی بیماری نے اس خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا اور پھر سنبل کی بہن کے ٹی بی میں مبتلاہونے کے بعد یہ خاندان مصائب تلے دبتا چلا گیا.

سنبل نے بتایا کہ انھوں نے اپنے پہلے فنکشن سے اتنا کمالیا کہ وہ اپنے والد کی دوائیں خرید کر ان کا چیک اپ کراسکیں، "رقص ہمارے معاشرے میں ایک باعزت شعبہ تصور نہیں کیا جاتا لیکن میرے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا، میں اپنے خاندان کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی تھی، کوئی لڑکی اجنبیوں کے سامنے رقص کو ترجیح نہیں دیتی لیکن غربت سب کچھ کرنے پر مجبور کردیتی ہے".

سنبل نے مزید بتایا کہ وہ اپنے رقص کے ذریعے دوسروں کی تقریبات میں چار چاند لگا دیتی ہیں لیکن ان کی اپنی زندگی غموں اور دکھوں کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی ہے.

انھوں نے کہا کہ وہ رقص کا پیشہ چھوڑ دیں گی اگر ان کے والد، بہن اور بھائی کے علاج کاکوئی بندوبست ہوجائے.

سنبل کا خاندان دو کمروں پر مشتمل کرائے کے ایک ایسے گھر میں رہتا ہے جہاں ٹوائلٹ اور کچن جیسی سہولیات بھی موجود نہیں.

ان کے والد علی رحمٰن کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ وہ اتنے غریب ہوجائیں گے کہ ان کی بیٹی کو روزی کمانے کے لیے گھر سے باہر جاکر رقص کرنا پڑے گا.

" جب میں کماتا تھا تو گھر کے اخراجات میں ہی پورے کرتا تھا اور ہم سب بہت خوش تھے، لیکن میری بیماری کے بعد سب کچھ تبدیل ہوگیا اور بہت بحث و تکرار کے بعد سنبل نے سب کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ اسے گھر چلانے کے لیے رقص کا شعبہ اپنانے کی اجازت دیں، یہ بہت مضحکہ خیز صورتحال ہے، اللہ ہر کسی کو اس قسم کے تلخ تجربے سے بچائے"، علی رحمٰن نے بہتے آنسوؤں کے درمیان کہا.

سنبل کی والدہ ،حسن پری بھی اس شعبے سے ناخوش ہیں، ان کا کہنا تھا:" فی الحال ہمارے پڑوسیوں کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ سنبل رقص کرتی ہے، لیکن جب انھیں پتہ چلے گا تو ناجانے وہ کیا سوچیں گے اور کیا کہیں گے".

ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے دل پر بھاری پتھر رکھ کر اپنی بیٹی کو تقریبات میں رقص کرنے کی اجازت دی،" ہم کیا کرسکتے تھے، جب کہ ہمارے خاندان کے مرد بیمار ہیں"؟

سنبل اور ان کے خاندان والوں نے حکومت اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے گھر کے 3 مریضوں کے علاج کے لیے ان کی مدد کریں اور انھیں ان مصائب سے نکلنے میں مدد دیں.

تبصرے (5) بند ہیں

Aazad Aug 26, 2015 04:50pm
kya koi malek riyaz ya govt. ye himmet krey gi ,Allah krey ... Ya Allah in ki madded ferma Aameen !
nihal Aug 26, 2015 07:26pm
dear writer Fazal, could you please share the bank account of family head? i can support to buy them sewing machines and pay for their training.
Wickk Aug 26, 2015 08:40pm
request for contacts to help them
Jamil Aug 26, 2015 10:15pm
اگر متاثرہ خاندان کا کوئی رابطہ ملے تو ہو سکتا ہے کہ ہماری طرف سے کوئی امداد یا تعاون کیا جا سکے۔ ازراہ کرم اس خاندان کا رابطہ نمبر یا پھر متعلقہ نمائندے کا رابطہ نمبر اس ای میل پر ارسال فرمائیں۔
ملک محمدشریف Aug 27, 2015 12:43am
اللہ کریم ان کی مشکلات کو اپنے محبوب نبی کریمﷺ کے صدقے آسان فرمائے اور یہ بچی جو انتہائی کرب میں وہ کام کرنے پر مجبور ھے جو اسکے ضمیرکوجھنجھوڑتا رھتا ھے؟ اگر اسفیملے کا اکائونت نمر دستیاب ھو تو حسبِ توفیق ھر ماہ ان کیلئے کچھ کرسکوں