2015: پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کیلئے یادگار سال

2015: پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کیلئے یادگار سال

ناش کپ کی فاتح ماریہ طور ٹرافی کے ہمراہ۔ تصویر بشکریہ ناش کپ
ناش کپ کی فاتح ماریہ طور ٹرافی کے ہمراہ۔ تصویر بشکریہ ناش کپ

ماریہ طور کی یادگار وطن واپسی، بسمہ معروف کی آل راؤنڈر کارکردگی اور پاکستان پاور لفٹنگ ٹیم کی لڑکیوں نے 2015 میں کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا۔ یہاں ان پاکستانی خواتین کا ذکر جو گزشتہ سال خبروں کی زینت بنیں۔

ماریہ طور پکئی وزیر

پاکستان اسکواش کا اثاثہ ماریہ طور پکئی نے 2015 کا سال کامیابی کے ساتھ گزارا۔

ماریہ کا ورلڈ رینکنگ میں 47واں نمبر ہے، انھوں نے اپریل میں عالمی نمبر 34جنوبی افریقہ کی سیولی واٹرز کو شکست دے کر پاکستان میں سات سال کے طویل وقفے کے بعد منعقدہ ورلڈ اسکواش ایسوسی ایشن ورلڈ ٹور کے ایونٹ بحریہ ٹاؤن انٹرنیشنل ویمنز اسکواش چمپیئن شپ کی ٹرافی جیت لی۔ عظیم کھلاڑی جوناتھن پاور سے تربیت لینے کی غرض سے 2011 میں کینیڈا میں مقیم ہونے والی ماریہ طور کی اس سے زیادہ یادگار انداز میں وطن واپسی ممکن نہ تھی۔

بعد ازاں ستمبر میں انھوں نے ناش کپ کا ٹائٹل دوبارہ حاصل کیا۔ 2013 میں جب انہوں نے یہ ٹائٹل جیتا تھا تو وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی کھلاڑی بنی تھیں جبکہ 2014 کے ٹورنامنٹ میں وہ حصہ نہیں لے سکی تھیں۔

خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں سے تعلق رکھنے والی 25سالہ کھلاڑی نے سال میں 30میچوں میں سے20 میں کامیابی حاصل کی اور ان میں دنیا کی بہترین کھلاڑی بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔

ناش کپ میں کامیابی کے بعد ماریہ نے کہا تھا کہ "میرے لیے سب سے اہم بات میرے ملک پاکستان کی نمائندگی کرنا اور دنیا کو دکھانا ہے کہ دہشت گردی اور ملک میں دیگر مسائل کے باوجود کچھ اچھے لوگ ہیں جو کھیلوں اور دیگر شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ مشرق اور مغرب کے درمیان مسائل ہوسکتے ہیں اور ہم سب اس سے واقف ہیں لیکن ہم ان مسائل کو حل کرسکتے ہیں"۔

باصلاحیت تین ستارے

ٹوینکل سہیل(57 کلو گرام)، سونیا ناز(63 کلو گرام) اور کنول شازیہ(84 کلو گرام) نے اومان کے شہر مسقط میں منعقدہ ایشین بنچ پریس چمپیئن شپ2015 میں پاکستان کو سونے کے تمغے دلانے کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔

ایشین بینچ پریس چیمپیئن شپ کے اختتام پر کنول شازیہ بٹ، سونیا عظمت اور ٹوئنکل سہیل اپنے سونے کے تمغوں اور ٹرافی کے ساتھ۔ تصویر بشکریہ پاکستان پاور لفٹنگ فیڈریشن
ایشین بینچ پریس چیمپیئن شپ کے اختتام پر کنول شازیہ بٹ، سونیا عظمت اور ٹوئنکل سہیل اپنے سونے کے تمغوں اور ٹرافی کے ساتھ۔ تصویر بشکریہ پاکستان پاور لفٹنگ فیڈریشن

19سالہ ٹوئنکل ویٹ لفٹنگ کی طرف آنے سے قبل پیشہ ورانہ سائیکلسٹ بننا چاہتی تھیں لیکن انہوں نے کہا کہ سونے کے تمغے کے حصول نے ثابت کیا کہ میرا فیصلہ درست تھا۔ سونیا بھی اپنے پہلے عالمی مقابلے شرکت کر رہی تھیں اور سونے کے تمغے کے حصول کے ساتھ انہوں نے اس موقع اپنے لیے مزید یادگار بنا لیا۔

اشنا سہیل، پاکستانی ٹینس میں امید کی نئی کرن

ٹینس کیلئے مشہور خواجہ افتخار کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اشنا سہیل پاکستان ٹینس کا ایک اور درخشاں ستارہ ہیں۔

22سالہ اشنا کے اگلے کئی سالوں تک ٹینس کورٹ پر اپنی کارکردگی کے جوہر دکھا سکتی ہیں لیکن اتنی کم عمر میں ہی وہ ویمنز ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) کے رینکنگ پوائنٹس حاصل کرنے والی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں۔

وہ فیڈ کپ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 13 میں سے آٹھ سنگل مقابلے جیت چکی ہیں۔ حالانکہ 2015 میں 17 میں سے صرف چار مقابلے جیتنے کی وجہ سے یہ سال ان کیلئے زیادہ یادگار ثابت نہیں ہوا لیکن اس کے باوجود وہ سارہ منصور اور ایمان قریشی کے ساتھ آہستہ آہستہ اپنا نام بناتی جا رہی ہیں۔

جارحانہ محاذ آرائی

لاہور اسپورٹس سائنس رگبی کلب نے لاہور ویمن رگبی کلب کو 15-0 سے شکست دے کر نیشنل ویمنز رگبی سیونز چیمپیئن شپ کا افتتاحی ایونٹ جیت لیا۔ پاکستان رگبی یونین کی جانب سے منعقدہ اس ایونٹ کا مقصد بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ملک کی مضبوط ترین ٹیم تشکیل دینا تھا جہاں اس ایونٹ میں ملک بھر سے 12 ٹیموں نے شرکت کی۔ اس ٹورنامنٹ کا کہیں کوئی خاص تذکرہ تو نہ ہو سکا لیکن مستقبل میں یقیناً یہ قومی ٹیم کو بہترین کھلاڑیوں کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

کرکٹ ٹیم کی بتدریج کامیابی کا سفر جاری

ثنا میر کی قیادت میں پاکستان ویمنز ٹیم نے2015میں ترقی کا سفر جاری رکھا۔ ٹیم نے11ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 5 میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک روزہ کرکٹ میں پاکستان ویمنز ٹیم نے 12میچز کھیل کر سات میں فتوحات کے جھنڈے گاڑے۔

سال کا آغاز مثبت انداز میں ہوا جب جنوری میں پاکستان نے ون ڈے سیریز میں سری لنکا کو 3-0 سے کلین سوئپ کیا۔

بنگلہ دیش کے خلاف کلین سوئپ فتح کے بعد پاکستان ویمن ٹیم ثنا میر کی قیادت میں میدان سے باہر آتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
بنگلہ دیش کے خلاف کلین سوئپ فتح کے بعد پاکستان ویمن ٹیم ثنا میر کی قیادت میں میدان سے باہر آتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

ان کامیابیوں سے پاکستان کو آئی سی سی ویمنز چمپیئن شپ کے لیے قیمتی پوائنٹس حاصل ہوئے جو 2017 میں انگلینڈ میں ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ ہے۔

لیکن دنیا کی توجہ پاکستان کی جانب اس وقت مبذول ہوئی ثنا میر کی ٹیم نے جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں 57 رنز کی حیران کن شکست سے دوچار کیا البتہ پاکستان یہ سیریز 2-1 سے ہار گیا۔ پہلے میچ میں ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والی بسمہ معروف اور انعم امین نے عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا کر منظر عام پر آئیں۔

ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 3-0 کی شکست کے باوجود پاکستان نے اپنی سرزمین پر بنگلہ دیش کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز میں 2-0 سے وائٹ واش کر کے کامیاب انداز میں واپسی کی۔ یہ میچز ویمنز چمپیئن شپ کا حصہ نہیں تھے لیکن میر کی ٹیم نے سال کا اختتام عروج کے ساتھ کیا۔

بسمہ معروف

لاہور میں پیداہونے والی بسمہ معروف اپنی کارکردگی کی وجہ سے خاص تعریف کی مستحق ہیں اور سال 2015 میں ان کی آل راؤنڈر کارکردگی پاکستانی ٹی کے دیگر کھلاڑیوں سے نمایاں رہی۔

بسمہ معروف 2015 میں پاکستان ویمن ٹیم کی سب سے کامیاب کھلاڑی رہیں۔ اے ایف پی
بسمہ معروف 2015 میں پاکستان ویمن ٹیم کی سب سے کامیاب کھلاڑی رہیں۔ اے ایف پی

24 سالہ بائیں ہاتھ کی کھلاڑی نے 11 ون ڈے میچوں میں شاندار کارکردگی کھداتے ہوئے 344 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 2015 میں کارآمد 10وکٹیں بھی اپنے نام کیں۔

بسمہ ٹی ٹوئنٹی جیسے مختصر فارمیٹ میں زیادہ کامیاب رہیں جہاں انھوں نے 355 رنز بنائے اور پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ڈان کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے ویمن ٹیم کیلئے مزید سپورٹ کا مطالبہ کیا۔

'موجودہ صورتحال میں میرے خیال میں مردوں کے مقابلے میں ویمنز کرکٹرز اور ٹیم کا وہ مقام نہیں جو ہونا چاہیے۔ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل لوگ صرف ہماری کپتان ثنا میر کو جانتے تھے لیکن اس سیریز میں اچھی کارکردگی سے مجھ سمیت دیگر کرکٹرز کو بھی لوگوں نے پہچانا'۔

'ہم یہی چاہتے ہیں کہ مردوں کی طرح کیونکہ ہم بھی پوری دنیا میں اب پاکستان کا نام اونچا کررہے ہیں تو لوگ ہمیں بھی توجہ دیں، میڈیا بھی ہماری ٹیم کو اتنی ہی کوریج دے'۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔