دہلی میں پرتشدد احتجاج، پانی کا شدید بحران

22 فروری 2016
جاٹ برادری کے احتجاج کا ایک منظر۔ — رائٹرز
جاٹ برادری کے احتجاج کا ایک منظر۔ — رائٹرز

ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں خراب حالات کی بنا پر ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دہلی میں مسلسل پرتشدد احتجاج کرنے والی جاٹ برادری ن جمعہ کو شہر کی مرکزی اور اہم نہر مناک پر قبضہ کر لیا تھا۔

تاہم، دہلی کے ایک کروڑ ساٹھ لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کو پانی فراہم کرنے والی اس نہر پر فوجی کنٹرول کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوئی۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ میں دہلی واٹر بورڈ کے سربراہ کیشو چندرا کے حوالےسے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں تین سے چار دنوں میں پانی کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔

پچھلے تین دنوں سے جاری دنگوں میں اب تک 16 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

چندرا نے بتایا کہ پیشگی خبردار کیے جانے پر لوگوں نے پانی جمع کر لیا تھا اور شہر کے متاثرہ حصوں کو ٹینکروں کی مدد سے پانی دیا جا رہا ہے۔

نہر سے پانی کی فراہمی معطل ہونے کے بعد شہر کے اسکول بھی بند ہیں۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے ٹوئٹر پر بتایا کہ فوج یہ جائزہ لے رہی ہے کہ شہر کو کتنی دیر میں پانی کی فراہمی شروع ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ شہر میں کرفیو اور فوج کی موجودگی میں مظاہرین پرتشدد احتجاج کرتے رہے،جس کے بعد فوج نے روہتک اورجھاجر کے اضلاع میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی۔

ہریانہ کے ریاستی وزیر رام بیلاس شرما نے بتایا کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال ہو چکی ہے۔

بشکریہ بی بی سی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Feb 23, 2016 09:43pm
Paresha kom or kia karskti hae.