اولمپک میڈلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟
اولمپک میڈلز کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟
ایک اولمپک گولڈ میڈل کا حصول دنیا کے چند اہم ترین اعزازا ت میں سے ایک ہے۔
برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اگلے ماہ سے اولمپک مقابلوں کا آغاز ہو رہا ہے جس کے لیے 5130 اولمپک اور پیرااولمپک میڈلز تیار کیے گئے ہیں۔
مگر ان میڈلز کی تیاری کی داستان بھی کافی دلچسپ ہے جو برازیل کے کے ٹیکسال کاسا دا موئیڈا ڈو برازیل میں بن رہے ہیں۔
تو یہاں اسی کو بیان کیا گیا ہے۔
یہ میڈلز کاسا دا موئیڈا ڈو ٹیکسال میں بن رہے ہیں جو کہ ریو ڈی جنیرو کے نواح میں سانتا کروز کے علاقے میں واقع ہے۔
اس کا ڈیزائن کا خاکہ ایک کمپیوٹر میں بنایا جاتا ہے۔
اس کے بعد ڈیزائن کو سانچے میں تیار کیا جاتا ہے۔
اس میڈل کے ایک جانب قدیم یونان میں کامیابی کی دیوی سمجھے جانے والی نائیکی کی شبیہ کو پانچ اولمپک دائروں کے ساتھ کندہ کیا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب ریو 2016 کا لوگو ہے۔
جب سانچہ تیار ہوجاتا ہے تو بنانے والے اس پر پگھلی ہوئی دھات اس پر ڈالتے ہیں، اس دھات میں سونے کی مقدار 1.2 فیصد ہی ہوتی ہے جو چڑھانے یا ملمع کاری کے کام آتی ہے، جبکہ 99 فیصد حصہ چاندی سے تیار کیا جاتا ہے۔
جس کھیل کے لیے تمغہ تیار کیا جائے اسے بھی ایک سرے پر کندہ کیا جاتا ہے جیسا مینز والی بال کے لیے تیار کیا گیا یہ میڈل۔
ان کی اچھی طرح صفائی ہوتی ہے۔
ہر طرح کی تلچھٹ یا گرد وغیرہ کو اچھی طرح صاف کردیا جاتا ہے۔
سونے کے تمغوں کا وزن 500 گرام ہوتا ہے۔
ہر میڈل کی تیاری میں 48 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔
برازیلین ٹیکسال نے ان میڈلز کی تیاری کے لیے 80 افراد کی خدمات حاصل کی ہیں جو چوبیس گھنٹے اس کام میں مصروف رہتے ہیں۔
ٹیکسال میں تمغے بنانے والی ٹیم کے سربراہ وکٹر ہیوگو بیربرٹ کے مطابق " یہ ایک بڑا اعزاز اور بھاری ذمہ داری ہے"۔
تیاری میں ہر طرح کی باریکی کا خیال رکھا جاتا ہے ۔
اور پھر اس کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
میڈلز کو جگمگانے کے لیے ان پر پالش ہوتی ہے۔
ریو اولمپک کے لیے تیار ہونے والے میڈلز تاریخ کے سب سے مضبوط تمغے ہیں۔
اس کے لیے چاندی کی بیشتر مقدار کا حصول پرانے شیشوں اور ایکس رے پلیٹس کو ری سائیکل کرکے ممکن بنایا گیا۔
سونے میں پارہ نہیں، جو کہ اکثر سونے کو خالص بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ یہ ماحولیات کے لیے زہرقاتل ہے۔
ہر میڈل کا اپنا لکڑی کا ڈبہ ہے۔
ان تمغوں پر ربن یا فیتہ موجود ہوتا ہے تاکہ جب بھی کوئی انہیں جیتے تو فوری طور پر اسے پہنایا جاسکے۔
انہیں محفوظ رکھنے کے لیے الگ الگ پیک کیا جاتا ہے۔
مکمل ہونے کے بعد ریو اولمپک میں دیئے جانے والے میڈلز کچھ اس طرح ہیں ۔
سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کا ڈیزائن یکساں ہے۔
مگر یقیناً طلائی تمغے کا حصول دیگر کے مقابلے میں زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
تو اب دیکھتے ہیں کہ اس بار کونسا ملک زیادہ سے زیادہ تمغے جیتنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (0) بند ہیں