دنیا کے خوبصورت ترین ہوٹل جنہیں بُھلانا مشکل

وہ ہوٹل جنہیں دیکھنے کے بعد انہیں بھلانا مشکل ہوجائے


ویب ڈیسک

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ دنیا میں ایسے بے شمار ہوٹلز ہیں جو اپنی بہترین اور منفرد سروسز کی وجہ سے خاصی شہرت رکھتے ہیں اور دنیا بھر کے ہزاروں لوگ ایسے ہوٹلز میں بار بار جانا پسند کرتے ہیں۔

دنیا کے کئی ممالک میں ایسے ہوٹلز بھی موجود ہیں جو لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے منفرد کھانے، منفرد ماحول اورمنفرد سروس فراہم کرتے ہیں۔

برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ نے جن ہوٹلز کا ذکر کیا ہے وہ واقعی ہرطرح سے منفرد اور مختلف ہیں، جنہیں ایک بار دیکھنے کے بعد انہیں بھول جانا مشکل لگتا ہے۔

آپ نے بے شک کئی خوبصورت اور ہمیشہ یاد رہنے والے سیاحتی ہوٹلز دیکھے ہوں گے، مگر یہ وہ ہوٹلز ہیں، جنہیں ایک بار دیکھنے کے بعد انہیں بار بار دیکھنے کی حسرت پیدا ہوجاتی ہے۔

ہوٹل 3842 فرانس

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

سمندر کی سطح سے 3 ہزار 842 میٹرز کی بلندی پر موجود اس منفرد ہوٹل کا نام ہی 3842 ہے، یہ ہوٹل فرانس کے سیاحتی اوربرفیلے پہاڑوں والے مقام ’اگیولی دی میدی‘ کی ایک پہاڑ پر واقع ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

پہاڑوں کے بیچوں بیچ اور اتنی اونچائی پر بنے اس ہوٹل پر پہنچنے کا واحد ذریعہ چیئر لفٹس ہیں، شیشے کی کھڑکیوں سے برف پوش پہاڑوں کو دیکھتے ہوئے کھانا کھانے اور کسی کے ساتھ گفتگو کرنے کا منفرد تجربہ جو اس ہوٹل میں ہوتا ہے، وہ شاید ہی کسی اور ہوٹل میں ہو۔

ایل ڈیابلو ہوٹل، تمن فایا نیشنل پارک، جزیرہ لینزاروٹ

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

یہ ہوٹل اسپین کے زیر انتظام جزیزے لیزاروٹ کے تمن فایا نیشنل پارک کے اس حصے میں بنایا گیا ہے، جہاں اس جزیرے کا وہ پہاڑ واقع ہے جسے آگ کے پہاڑ کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

ہوٹل ایل ڈیا بلو اپنی لوکیشن کی وجہ سے منفرد تو ہے ہی، مگر اس ہوٹل کے بار بی کیو کھانے بھی منفرد ذائقے کے ہوتے ہیں، ہوٹل کے قریب واقع پہاڑوں کو آتش فشاں پہاڑوں کے نام سے پکاراجا تا ہے۔

ہوٹل دی گرین ڈریگن ان، نیوزی لینڈ

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

زمین کے اندر اور شفاف جھیل کے سامنے بنا ’دی گرین ڈریگن ان‘ ہوٹل نیوزی لینڈ کے علاقے مماتا میں اس جگہ واقع ہے، جہاں ہوبِٹ فلم سیریز کا سیٹ بنا ہوا ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

فلمی مناظر جیسا عکس رکھنے والے اس ہوٹل کی اندرونی بناوٹ بھی دیدہ زیب اور متاثر کن ہے، ہوٹل کے چاروں طرف ہوبٹ فلم اسٹوڈیو کے ہونے کی وجہ سے ہوٹل میں داخل ہوتے ہی لوگ خود کو فلمی کردار سمجھنے لگتے ہیں۔

ہوٹل سہیل، ابو ظہبی

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

صحرا دیکھنے میں عجیب لگتا ہے، مگر صحرا کی خوبصورتی سے وہ لوگ بخوبی واقف ہیں جوخلیجی ممالک کے صحرا میں موجود ہوٹلوں اور سیاحتی مقامات کو دیکھ چکے ہیں۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

ابو ظہبی کے قصر السراب ڈیزرٹ ریزورٹ میں واقع سہیل ریسٹورنٹ صحرا کو مزید خوبصورت بنادیتا ہے، ٹھنڈے ہوٹل کے اندر بیٹھ کر شیشے سے تپتے صحرا کو دیکھتے رہنا محسور کن ہوتا ہے۔

ہوٹل پز گلوریا، سوئٹرزلینڈ

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

سوئٹرزلینڈ کی خوبصورتی دنیا بھر میں مشہور ہے، مگر سوئٹرزلینڈ کے علاقے لاٹربرونن میں واقع ہوٹل’پز گلوریا‘الگ ہی اہمیت رکھتا ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

اس ہوٹل کی خاص بات یہ ہے کہ اس ہوٹل کو 1969 میں جیمز بانڈ کی فلم میں دکھایا گیا ہے، پہاڑ پر بنے اس ہوٹل پر بھی چیئر لفٹ کے ذریعے پہنچا جاسکتا ہے۔

اتھا انڈر سی ریسٹورنٹ، مالدیپ

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

سمندر کی خاموشی اور گہرائی ہرکسی کو متاثر کرتی ہے، مگر جب کوئی شخص سمندر کے اندر بنے ہوٹل میں بیٹھ کر اپنے چاروں طرف سمندر کا گہرا پانی اور سمندری مخلوق دیکھتا ہے توحیران ہونے کے ساتھ ساتھ کبھی نہ بھول پانے والے تجربے سے بھی گزر رہا ہوتا ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

مالدیپ کے جزیرےرنگالی آئی لینڈ میں سمندر کے اندر موجود اس ہوٹل کو امریکی اخبار دنیا کا خوبصورت ترین ہوٹل بھی قرار دے چکی ہے۔

ہوٹل فیوی کن، سویڈن

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

قدرتی نظاروں کے گھیرے میں بنا ہوٹلی فیوی کن سویڈن کے درالحکومت اسٹاک ہوم سے چند گھنٹوں کی مسافت پر جارپن کے علاقے میں واقع ہے۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

ہوٹل کے چاروں طرف ہریالی، پہاڑ اور جھیلیں ہیں، قدرتی نظاروں سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ہوٹل پرکشش اہمیت رکھتا ہے۔

ہوٹل اسٹرا ٹوس فیئر، نیوز ی لینڈ

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

جھیل اور پہاڑوں کے دامن میں واقع ہوٹل اسٹراٹوس فیئر کی خاص بات یہ ہے کہ اس ہوٹل میں بیٹھتے وقت آپ خود کو قدرتی نظاروں سے محو گفتگو تصور کرتے ہیں۔

تصویر، ڈیلی میل
تصویر، ڈیلی میل

نیوزی لینڈ کے شہر کوئینز ٹاؤن کے ویک ٹیپو جھیل کے کنارے اور پہاڑوں کے دامن پر بنے اس ہوٹل میں شام ڈھلے کسی کے ساتھ بیٹھ کر گفتگو کرنا سکون بخش ہوتا ہے۔