کوئٹہ: گذشتہ رات تربت کے علاقے تمپ سے اغواہ ہونے والے ڈپٹی کمشنر اور اسٹنٹ کمشنر کی بازیابی کیلئے جانے والی ٹیم کو بھی اغوا کرلیا گیا۔

ڈان نیوز نے جمعہ کوسیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حکومتی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے اسٹنٹ کمشنر دشت نعیم گچکی کی سربراہی میں جانے والی ٹیم جسمیں دو تحصیلدار اور تین لیویز اہلکار شامل تھے کو نامعلوم مسلح افراد نے گومازئی کے مقام پر اغواہ کرلیا اور انہیں اپنے ساتھ لیکر پہاڑی سلسلے کیطرف فرار ہوگے۔

واضح رہے کہ اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبرشین فرنٹ نے قبول کی تھی۔

ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر، کے اغواء کے حوالے سے گزشتہ روز صوبائی داخلہ سیکریٹری عادل گیلانی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا تھا کہ دونوں افسران ایرانی سرحدی افسران سے ملاقات کے بعد واپس آرہے تھے کہ انہیں ایک درجن سے زائد مسلح اہلکاروں نے گھیر لیا تھا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے ان کے اسٹاف اور سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل 18 افراد پر قابو پالیا اور قافلے کو اپنے ہمراہ آنے کو کہا۔ اس کے بعد مسلح افراد نے اسٹاف اور سیکیورٹی عملے کو تو جانے دیا لیکن ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بھی ہے جو فرقہ وارانہ تشدد اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کا شکار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں