پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے کہا ہے کہ ان کا صوبہ بجلی اور گیس بل سمیت مرکزی حکومت کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کرے گا اور اگر ان سہولیات کو منقطع کیا گیا تو تربیلا سے پنجاب کو فراہم کی جانے والی بجلی بند کر دی جائے گی۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے مشتاق غنی نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام ٹیکس معمول کے مطابق وصول کرے گی، تاہم عوام کی جانب سے بجلی اور گیس بلز سمیت مرکزی حکومت کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک صوبائی نہیں بلکہ کرپٹ اور نااہل وفاقی حکومت کے خلاف ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مشتاق غنی نے کہا کہ اگر وفاق کی جانب سے کے پی کی بجلی بند کی گئی تو صوبے کے پاس بھی جواب میں تربیلا سے پاور سپلائی کو روکنے کا حق حاصل ہوگا جو کہ صوبے کے حدود میں واقع ہے۔

عابد شیر علی کے اس بیان کے جواب میں کہ ٹیکس نہ دینے والے کی بجلی کاٹ دی جائے گی، انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر پشاورکی بجلی بند کی گئی تو تربیلا ڈیم بند کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی تحریک پر عملدرآمد کے پی کے علاوہ ملک کے دیگر تمام حصوں پر ہوگا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کے پی حکومت پر کوئی کرپشن کیس نہیں یہی وجہ ہے کہ یہاں سول نافرمانی کی تحریک کا اطلاق نہیں کیا جارہا۔

مشتاق غنی کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکومت کی تبدیلی کا پرامن راستہ ہے اور ہم کسی تشدد کے بغیر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنی ذمہ داریوں کو نظر انداز نہیں کیا اور ہم صوبے کی صورتحال سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔

مشتاق غنی نے کہا" ہم صوبے کی گورننس کے ساتھ اپنے احتجاج کو موثر طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہیں"۔

تبصرے (0) بند ہیں