ظفر احمد: شعلوں کا سامنا کرنے والے

چوبیس گھنٹے کی مسلسل چلنے والے خبروں کے چکر اور شہر بھر میں پرتشدد حملوں کی خوفناک شرح نے کراچی کے رہائشیوں کو ان افراد کی خدمات فراموش کرنے پر مجبور کردیا ہے جو اپنے ساتھی شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرات میں ڈال دیتے ہیں۔

کراچی میں پُرتشدد اور انتہا پسند عناصر کے خلاف دلیری سے لڑنے اور کامیابیاں حاصل کرنے والے ایسے ہی باہمت افراد کو سراہنے کے لیے آئی ہارٹ کراچی نامی مختصر دستاویزی سیریز کو تیار کیا گیا ہے۔

اس سیریز کے بارے میں بات کرتے ہوئے فلم و ٹی وی ڈائریکٹر شرمین عبید چنائے نے بتایا:

'آئی ہارٹ کراچی' میرے لیے بہت خاص پراجیکٹ تھا، کراچی میرا آبائی گھر ہے اور میں نے یہاں گزرے برسوں میں تشدد کی شرح کو بڑھتے دیکھا ہے، مگر اس شہر نے تمام تر مشکلات کا مقابلہ کیا ہے اور ہم نے ایسے ہی پانچ افراد کی غیرمعمولی کوششوں کو نمایاں کیا ہے جو روزانہ شہر کو بدامنی سے بچانے اور اس کے باسیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنی زندگی کی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔

یہ منفرد پانچ حصوں پر مشتمل سیریز پانچ عام افراد کے کراچی کیلئے کیے جانے والے غیرمعمولی کاموں کو اجاگر کرتی ہے، ان کی کہانیاں ناصرف تشدد کے بے قابو اور خاص واقعات کے بارے میں معلومات فراہم کریں گی بلکہ اس سے کراچی کے رہائشیوں کے اندر ایک امید بھی پیدا کی جائے گی کہ ہم ایک برادری کی حیثیت سے مل کر جوابی مزاحمت کریں گے اور ہر طرح کی مشکلات پر قابو پائیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے باہمت افراد کی منفرد داستانیں

ڈاکٹر سیمیں جمالی: زخموں کے درمیان گھری باہمت خاتون


ظفر احمد: شعلوں کا سامنا کرنے والے


ظفر احمد سینٹر فائر بریگیڈ کے ایک فائر فائٹر ہیں جنھوں نے بے نظیر بھٹو کی ہلاکت کے بعد 2007 میں پہلی بار آگ کے شعلوں کا مقابلہ کیا اور فرائض کی ادائیگی کے دوران شدید زخمی ہونے کے باوجود انہوں نے دیگر افراد کو تحفظ دینے کا کام جاری رکھا، یہ ہے ان کی کہانی۔