جھاڑکنڈ، رانچی: آپ نے ایسے کئی تعلیمی اداروں کے بارے میں سنا ہوگا، جہاں بچوں ایسے ہنر کی تربیت دی جاتی ہے، جو ان کے مستقبل کو روشن کرسکتے ہیں، لیکن ہندوستان کی ریاست جھارکھنڈ کے شہر رانچی میں ایک ایسے اسکول کا انکشاف ہوا ہے، جہاں بچوں کو چوری کی تربیت دی جارہی تھی۔

رانچی کے سكھ دیونگر تھانے کی پولیس نے ایک ایسے اسکول کا پتہ لگایا، جہاں بچوں کو چوری کرنے کی ٹریننگ دی جارہی تھی اور یہی نہیں بلکہ ان بچوں کو اس کے لیے پانچ سے دس ہزار روپے تک وظیفہ بھی دیا جاتا تھا۔

ریاست جھاڑکنڈ کی پولیس نے اس کیس میں پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے اور اسکول میں ٹریننگ لینے والے بچوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، اس اسکول میں موبائل فون چوری کرنے کے گر سکھائے جاتے تھے۔

پولیس نے ملزمان کے پاس سے بڑی تعداد میں موبائل فون کے سم کارڈز اور کئی اسمارٹ فون برآمد کیے ہیں۔ گرفتار ہونے والے تمام ملزمان کا تعلق صاحب گنج کے علاقے سے بتایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اسی مہینے اقوام متحدہ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ دنیا بھر کے تہائی انتہائی غریب افراد کا ایک تہائی حصہ ہندوستان میں زندگی بسر کرتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ایک ارب 25 کروڑ کی آبادی والے اس ملک میں 30 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔

چنانچہ غربت سے مجبور ہوکر بہت سے لوگ جرائم کا راستہ اپنا رہے ہیں۔

جھاڑکنڈ ریاست جو سال 2000ء میں بہار کے ایک علاقے کو علیحدہ کرکے تشکیل دی گئی تھی، یہاں غربت کی شرح 46 فیصد تک بتائی جاتی ہے، جبکہ اچھوت اور نچلی ذاتوں کے لوگ اور پسماندہ قبائلیوں میں یہ شرح 60 فیصد تک ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں