چین میں ہاتھ کی پیوندکاری کا تجربہ کامیاب

24 جولائ 2015
ہاتھ کی پیوندکاری کا آپریشن 10 گھنٹے تک جاری رہا — کریٹیو کامنز فوٹو
ہاتھ کی پیوندکاری کا آپریشن 10 گھنٹے تک جاری رہا — کریٹیو کامنز فوٹو

چین میں ڈاکٹروں نے اس وقت حیرت انگیز کمال دکھایا جب ایک شخص کا ہاتھ کٹ گیا تو اسے بچانے کے لیے پیر سے جوڑ دیا گیا اور کچھ عرصے بعد اس کی پیوندکاری دوبارہ اصل جگہ پر کر دی گئی۔

چین کے صوبے ہونان میں ایک فیکٹری ورکر زوہو کا بایاں ہاتھ کام کے دوران کسی مشین میں آجانے کی وجہ سے کٹ کر الگ ہوگیا جس پر اسے ایک مقامی ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں کے ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ اپنے ہاتھ سے محروم ہوچکا ہے۔

بعد ازاں اسے اسے ژان گیا ہاسپٹل منتقل کیا گیا جو کہ کٹے ہوئے جسمانی اعضاءکی پیوندکاری کے حوالے سے زیادہ شہرت رکھتا ہے۔

ڈاکٹروں نے زوہو کے کٹے ہوئے ہاتھ کو مرنے سے بچانے کے لیے اس کی پیوندکاری آپریشن کرکے ٹانگ سے کردی گئی۔

بنیادی طور پر اس طرح کے حالات میں ڈاکٹر جسم سے الگ ہوجانے والے حصے کو نیورو وسکولر اور عضلی استخوانی نظام سے منسلک کردیتے ہیں تاکہ اس کے خلیات یا سیلز مردہ نہ ہوسکے اور ضرورت پڑنے پر اس کی پیوندکاری متاثرہ جگہ پر دوبارہ کی جاسکے۔

چونکہ زوہو کے ہاتھ کا زخم کافی سنگین تھا اس لیے ڈاکٹروں نے اس کے ٹھیک ہونے تک جسم کے کسی اور حصے میں لگانے کا فیصلہ کیا تاکہ اسے خون کی سپلائی ہوتی رہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے کٹی ہوئی ہتھیلی کو ٹانگ سے جوڑ دیا گیا۔

ژان گیا ہاسپٹل کے مائیکروسرجری کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر تانگ جییو کے مطابق ایک کٹی ہوئی انگلی کی پیوندکاری دس گھنٹے کے اندر متاثرہ حصے سے کی جاسکتی ہے تاہم پوری ہتھیلی کی صورت میں یہ وقت کم ہوتا ہے کیونکہ زیادہ دیر تک خون نہ ملنے سے متاثرہ حصے کے ٹشوز مرجاتے ہیں اور اسے واپس لگانا ناممکن ہوجاتا ہے۔

ڈاکٹروں نے 10 گھنٹے کے آپریشن کے بعد زوہو کا ہاتھ ٹانگ سے الگ کرکے واپس اصل جگہ پر لگایا اور اب اس کی انگلیوں نے کچھ حرکت بھی کرنا شروع کردیا ہے تاہم مکمل بحالی کے کافی وقت درکار ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں