حریت رہنماؤں کی نظر بندی پر کشمیر بھر میں مظاہرے

24 اگست 2015
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز مظاہرین پر لاٹھی چارج کررہی ہے — فوٹو: اے ایف پی
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز مظاہرین پر لاٹھی چارج کررہی ہے — فوٹو: اے ایف پی

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں قائم کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو کئی روز سے نظر بند کررکھا ہے۔

گذشتہ روز سید علی گیلانی کی نظر بندی پر کشمیری مظاہرین احتجاج کے لیے حیدر پورہ چوک پر نکلے تو ہندوستانی فوج نے ان پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔

اس موقع پر کشمیریوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جس پر ہندوستانی افواج نے نہتے مظاہرین پر ڈنڈے برسائے اور ان پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

ہندوستانی فوج کے تشدد سے درجنوں کشمیری زخمی ہو گئے جبکہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔

ادھر کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے حریت رہنماؤں سے ملاقات کے پاکستانی مؤقف پر ڈٹ جانے کو جرات مندانہ اقدام قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کے اوچھے ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔

کشمیر کے دیگر حریت رہنماؤں میر واعظم عمر فاروق، شبیر احمد شاہ اور یاسین ملک کا کہنا ہے کہ ہندوستان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

دوسری جانب دہلی میں گزشتہ دو روز سے نظر بند حریت رہنما شبیر احمد شاہ کو ہندوستانی پولیس نے دس سال پرانے مقدمے میں تفتیش کا نوٹس بھجوا دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان مذاکرات 23 اگست کو ہونا تھے تاہم ہندوستان کی جانب سے مذاکرات سے قبل پاکستانی وفد کی کشمیری حریت رہنماؤں سے ملاقات پر اعتراض اٹھائے جانے اور مذاکرات میں صرف دہشت گردی پر بات چیت کی شرائط لگائے جانے پر مذاکرات منسوخ ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہندوستان معاہدے سے کشمیر کو ہٹا کر غلط معنی دے رہا ہے، اگر کشمیر مسئلہ نہیں تو وہاں ہزاروں ہندوستانی فوجی کیا کر رہے ہیں، مسئلہ کشمیر سے انحراف نہیں کیا جا سکتا۔

ہندوستان کی حریت رہنماﺅں سے ملاقات نہ کرنے کے حوالے سے دوسری شرط کے بارے میں پاکستان کا کہنا تھا کہ یہ کئی بار باورکروایا جاچکا ہے کہ کشمیری رہنماﺅں سے ملاقات ایک پرانی مشق ہے اور گزشتہ بیس برسوں کے دوران جب بھی پاکستانی رہنماﺅں نے ہندوستان کا دورہ کیا انہوں نے حریت رہنماﺅں سے ملاقاتیں کیں۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستانی وفد کی کشمیری حریت رہنماؤں سے ملاقات کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوفا میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کشمیر کے مسئلے کو قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات میں اٹھانا شامل نہیں تھا۔

ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا وفد مذاکرات کے لیے ہندوستان آئے تو صرف دہشت گردی پر بات چیت کی جائے گی۔

ہندوستانی فورسز کے ’مقابلے‘ میں 3 کشمیری ہلاک

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے شمالی علاقے کپواڑہ میں فورسز نے دہشت گردوں سے مقابلے میں 3 کشمیری نوجوانوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے.

ہندوستانی میڈیا کے مطابق پولیس نے تینوں کشمیری نوجوانوں کو 'دہشت گرد' قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ نوجوانوں کے پاس سے جدید ترین اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان نوجوانوں کے دیگر گروپوں کے ساتھ روابط کے بارے میں تحقیقات کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں