چیونگم چبائیں اور ذہنی تناﺅ سے نجات پائیں

21 ستمبر 2015
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف پروستھوڈونٹک ریسرچ میں شائع ہوئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف پروستھوڈونٹک ریسرچ میں شائع ہوئی— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ چیونگم چبانے کے شوقین ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ یہ عادت ذہنی تناﺅ میں کمی لانے کا باعث بنتی ہے۔

یہ دعویٰ جاپان میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

ٹوکوشیما یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لوگ جتنا زیادہ چیونگم کو چباتے ہیں اتنا ہی ان کے ذہنی تناﺅ میں کمی آتی ہے۔

تحقیق کے دوران 19 مرد و خواتین رضاکاروں پر تجربات کرتے ہوئے ان کے ذہنی تناﺅ کا جائزہ چیونگم چبانے سے قبل اور بعد میں لعاب دہن کے ذریعے کیا گیا۔

تجربے سے معلوم ہوا کہ صرف تین منٹ تک چیونگم کو بھرپور طریقے سے چبانا ایسے ہارمونز کی شرح کم کرتا ہے جو تناﺅ کا باعث بنتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ چیونگم کو دس منٹ تک چبانے سے ایک جز catecholamines کی تعداد بڑھتی ہے۔

واضح رہے کہ یہ جز اس وقت جسم سے خارج ہوتا ہے جب کوئی فرد ذہنی تشویش یا تناﺅ کا شکار ہوتا ہے اور یہ اس میں کمی لانے کا کام کرتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج دلچسپ رہے اور یہ معلوم ہوا کہ اسے چبانا تناﺅ میں کمی لاتا ہے اور یہ ایسا فوری طور پر ہوتا ہے۔

محققین اس حوالے سے مکمل یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ چبانا تناﺅ کی سطح پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے مگر ان کے خیال میں چبانے سے جبڑے حرکت مین آنے کا عمل دماغ کے لیے خون کا بہاﺅ بڑھاتا ہے اور اس کے کچھ حصے مختلف انداز سے کام کرنے لگتے ہیں۔

اسی طرح ان کا ایک خیال یہ بھی ہے کہ چیونگم سے دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھتی ہے جس سے دماغ کو زیادہ آکسیجن پہنچتی ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف پروستھوڈونٹک ریسرچ میں شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub khan Sep 21, 2015 10:50pm
it is ok - chewing gum is helpful for chewer but it induces tension in closeby people who are always in tension and danger from chewer. The chewers always paste their gum after releasing tension on chairs, or some ones hairs or clothes after chewing. Imagine a man chewing beetle a nd then spitting on ground with splatters on people around.