قندوز : امریکی بمباری سے 3 امدادی کارکن ہلاک

اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2015
ایم ایس ایف کا وہ ٹراما سینٹر جسے شدید بمباری کا نشنہ بنایا گیا ۔۔۔ فوٹو/رائٹرز
ایم ایس ایف کا وہ ٹراما سینٹر جسے شدید بمباری کا نشنہ بنایا گیا ۔۔۔ فوٹو/رائٹرز

قندوز: افغانستان کے شہر قندوز میں امریکی اور نیٹو افواج کے ایک ہسپتال پر فضائی حملے میں جنگ زدہ علاقوں میں طبی امداد فراہم کرنے والے عالمی ادارے میڈیسنس سینس فرنٹيئرز (ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز) کے 3 کارکن ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔

میڈیسنس سینس فرنٹيئرز (ایم ایس ایف) کو خطے میں طبی شعبے میں بہت اہمیت دی جاتی ہے، جو حالیہ دنوں میں جنگ زدہ شہر قندوز میں، جہاں ان دنوں طالبان اور فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، اپنی استطاعت سے کئی گنا بڑھ کر کام کر رہا ہے۔

حملے کے حوالے سے ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم ایس ایف کے ٹراما سینٹر پر اتحادی فورسز نے مقامی وقت کے مطابق صبح دو بج کر دس منٹ پر پے درپے حملے کیے جس سے سینٹر کو بری طرح نقصان پہنچا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائی حملے میں ادارے کے عملے کے 3 کارکن ہلاک اور 30 لاپتہ ہوئے۔

ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے بیان میں مزید کہا گیا ہے بمباری کے وقت ہسپتال میں 105 مریض اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے جبکہ ایم ایس ایف کے عملے کے 80 سے زائد مقامی اور غیر ملکی کارکن ہسپتال میں موجود تھے۔

نیٹو نے حملے کی ذمہ داری امریکی فوجیوں پر ڈالتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ یو ایس فورسز نے دھمکیاں ملنے پر مقامی وقت کے مطابق دو بج کر پندرہ منٹ پر قندوز شہر پر بمباری کی جس میں ایم ایس ایف کا ہسپتال میں زد میں آگیا جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں