ینگون: میانمار کے تاریخی عام انتخابات میں آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) نے واضح اکثریت حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

ملکی الیکشن کمیشن کے مطابق این ایل ڈی اب تک 491 میں سے 348 نشستوں پر کامیابی حاصل کرچکی ہے جس کے بعد اسے باآسانی اکثریت حاصل ہوجائے گی۔

الیکشن حکام کے مطابق ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد سے زائد رہا جبکہ 1990 کے بعد پہلی مرتبہ سوچی کی پارٹی نے انتخابات میں حصہ لیا۔

اس کامیابی کے بعد این ایل ڈی کو ایوان بالا اور زیریں میں اکثریت حاصل کرلے گی جس کے بعد اسے حکومت بنانے اور صدر منتخب کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

تاہم سوچی ملکی آئین کے باعث صدر منتخب نہیں ہوسکتیں جس کے مطابق ایسا شخص میانمار کا صدر نہیں بن سکتا جس کے خاندان کا کوئی شخص غیرملکی شہریت رکھتا ہو جبکہ سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں۔

میانمار کے تجزیہ کار رچرڈ ہورسے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ این ایل ڈی اب ہر طرح کی قانون سازی کرسکتی ہے اور اسے کسی قسم کے اتحاد کی ضرورت نہیں۔

خیال رہے کہ فوج کی حمایت یافتہ یونین سولیڈیرٹی ڈویلپمنٹ پارٹی (یو ایس ڈی پی) سنہ 2011 سے اقتدار میں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں