تھر میں مزید 7 بچے ہلاک

11 جنوری 2016
۔ — تصویر بشکریہ رپورٹر
۔ — تصویر بشکریہ رپورٹر

مٹھی: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے مختلف ہسپتالوں میں مزید سات بچے ہلاک ہو گئے۔

پیر کو ہونے والی ان ہلاکتوں کے بعد رواں مہینے قحط زدہ تھرپارکر میں اموات کی تعداد 41 ہو گئی۔

تٖفصیلات کے مطابق، رجب راہیمون نامی بچہ سول ہسپتال مٹھی جبکہ ایشور لعل نگرپارکر میں دم توڑ گیا۔

آج بھی کئی بچوں کو ضلع کے علاقوں مٹھی، ڈیپلو، نگرپارکر، اسلام کوٹ، چھاچھرو وغیرہ کے ہسپتالوں میں طبی امداد کیلئے لایا گیا۔

مٹھی کے سول ہسپتال میں نصب پاور جنریٹر ناکارہ ہے، جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کے دوران انکوبیٹر میں موجود بچوں کی زندگی شدید مشکل ہو جاتی ہے۔

دوسری جانب، سندھ کے وزیر برائے ریلیف اور بحالی، علی حسان ہنگروجو نے مٹھی اور دوسرے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے لوگوں کی مشکلات ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

کمشنر میرپور خاص شفیق احمد نے کہا ہے کہ کم عمر میں شادیاں، غذائی قلت اور طبی سہولیات کے مراکز کی کمی علاقے کے اہم مسائل ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ناصرف ڈاکٹر بلکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں کوتاہی دیکھا رہی ہیں۔

’میں نے تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ایمان داری سے ذمہ داریاں ادا کرنے کو کہا ہے بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے اضافی فنڈز جاری ہونے کے بعد مٹھی کے سول ہسپتال سمیت بڑے ہسپتال لوگوں کو بہترین سروس فراہم کر رہے ہیں۔

’صوبائی حکومت کی جانب سے ہدایات ملنے کے بعد ہم لوگوں میں گندم کی بوریاں تقسیم کرنا شروع کر دیں گے‘۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں