کراچی: شہر قائد میں گٹر کے ڈھکن لگانے کے حوالے سے چلائی گئی فکس اِٹ مہم (Fix it Campaign) کے رضاکاروں کی جانب سے یہ ڈھکن دوبارہ ہٹانے کا انکشاف ہوا ہے۔

'فکس اِٹ مہم' عامر عالم گیر نامی ایک شہری کی جانب سے شروع کی گئی تھی جس میں وہ شہر کے مختلف علاقوں میں بغیر ڈھکن کے گٹر کی نشاندہی کرکے اس پر وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا خاکہ بناتے اور ساتھ ہی اس پر 'فکس اِٹ' (اسے ٹھیک کریں) لکھ دیتے۔

مختلف علاقوں میں گٹر کے ڈھکن نہ لگنے پر فکس اِٹ مہم چلانے والوں نے خود ہی میڈیا کے سامنے ڈھکن لگانے شروع کیے۔

حال ہی میں ایک شہری کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رات کے اندھیرے میں فکس اِٹ مہم چلانے والے رضا کار گٹر کے ڈھکن سڑک سے اٹھا کر گاڑی میں ڈال کر لے جا رہے ہیں۔

گٹر سے ڈھکن واپس لے جانے کی یہ ویڈیو موبائل کیمرے کی مدد سے بنائی گئی.

ویڈیو بنانے والا شہری بار بار فکس اٹ رضاکار سے سوال کر رہا ہے کہ آپ گٹر کے ڈھکن کیوں نکال رہے ہیں؟ ساتھ ہی مذکورہ شہری رضاکاروں پر طنزیہ جملہ کستے ہوئے کہتا ہے کہ کیا مہم میڈیا کو دکھانے کے لیے تھی؟

ویڈیو بنانے والے شہری کی جانب سے کئی بار سوال کرنے پر فکس اِٹ مہم چلانے والے رضا کار کہتے ہیں کہ ڈھکن کہیں اور لگائے جائیں گے، جبکہ وہ ویڈیو بنانے والے سے بھی سوال کرتے ہیں کہ آپ ہیں کون؟، جس پر ویڈیو بنانے والا جواب دیتا ہے کہ 'میں ایک شہری ہوں، میرے سوال کا جواب دیں۔'

فکس اِٹ مہم چلانے والے عامر عالمگیر طویل عرصے پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ ہیں— فوٹو : بشکریہ فیس بک پیج
فکس اِٹ مہم چلانے والے عامر عالمگیر طویل عرصے پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ ہیں— فوٹو : بشکریہ فیس بک پیج

تاہم ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رضا کاروں کی جانب سے ڈھکن کسی گٹر سے نہیں ہٹایا گیا بلکہ سڑک پر رکھا گیا ایک ڈھکن گاڑی میں رکھا جا رہا ہے، جبکہ گاڑی میں اور بھی ڈھکن موجود ہیں جن کے بارے میں رضا کاروں کا کہنا تھا کہ وہ یہ ڈھکن کسی اور جگہ لگانے کے لیے لے جا رہے ہیں۔

ویڈیو بنانے والے شہری کو رضا کاروں کی جانب سے ویڈیو بنانے سے نہیں روکا جاتا بلکہ وہ اس ویڈیو بنانے والے کو کہتے ہیں کہ صرف تنقید کرنے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ آپ (ویڈیو بنانے والے) آگے بڑھیں اور شہر کے لیے کچھ کرکے دکھائیں۔

بعد ازاں عالمگیر خان نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ گٹر کے ڈھکن عائشہ منزل رکھے گئے تھے، جہاں ایک ٹی وی پروگرام کے لیے سیٹ بنایا گیا تھا، اس مقام پر کوئی گٹر کھلا ہوا نہیں تھا، اس لیے یہ ڈھکن واپس اٹھا رہے تھے کہ کسی نے یہ ویڈیو بنائی.

واضح رہے کہ سندھ کے وزیر بلدیات کی جانب سے بھی کہا گیا تھا کہ شہر قائد میں بغیر ڈھکن والے گٹروں کے خلاف چلنے والی مہم کے پیچھے سیاسی عزائم ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (3) بند ہیں

عتیق علی Feb 20, 2016 11:08pm
اگر ویڈیو سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ڈھکن کسی گٹر سے اتارے گئے ہیں اور عالمگیر کا یہ بیان بھی ڈان نیوز کے علم میں ہے کہ مذکورہ ڈھکن وہاں سٹور کئے گئے تھے اور کسی اور علاقے میں لگانے کیلئے منتقل کئے جا رہے تھے تو خبر کی سرخی کچھ اور ہونی چاہئیے تھی. جس طرح کی ہیڈلائین لگائی گئی ہے, یہ تو بذاتِ خود ایک منفی پروپیگنڈہ ہے.
Dr.Afzaal Malik Feb 21, 2016 01:29am
پوری سندھ حکومت میں اربوں روپے ضائع کرنے کے باوجود ایک عام آدمی کی جان بچانے کیلئے گٹر کے ڈھکنے بھی نہیں لگائے جا سکتے تھے۔ اگر ایک عام آدمی نے چاہے وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتا ہوں اگر ایک اچھا کام کیا ہے تو اس کا خیرمقدم ہونا چاہئے نہ کہ اس پر سیاست شروع کر دی جائے۔
shaalim Feb 21, 2016 01:18pm
Who ever try to do something positive, many people start searching negativity in it. So please who ever the editor of this article, kindly add "KYA" in start of heading to balance it.