دمشق: امریکا اور روس کی جانب سے 27 فروری سے شروع سیز فائر کے اعلان کے فوری بعد شام کے صدر بشار الاسد نے ملک میں 13 اپریل کو پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا بھی اعلان کر دیا۔

واضح رہے کہ شام میں 4سال بعد پارلیمانی انتخابات ہوتے ہیں اور ملک میں آخری بار مئی 2012 میں پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔

2012 کے انتخابات میں اگرچہ حکمراں جماعت ’بعث پارٹی‘ نے 250 میں سے 134 نشستیں جیتیں، لیکن ملک کی تاریخ میں پہلی بار دیگر جماعتوں نے بھی نشتیں حاصل کیں، بعد ازاں بعث پارٹی کی دیگر جماعتوں سے اتحاد پر اس کی نشستیں 168 ہو گئی تھی،پاپولر فرنٹ کو 6 نشستیں ملی تھی، 77 امیدوار آزاد حیثیت میں کامیاب ہوئے تھے.

یہ بھی پڑھیں : شام: داعش کے حملوں میں 150 سے زائد ہلاکتیں

امریکا، روس کا جنگ بندی معاہدے کا اعلان

قبل ازیں شام میں جاری متحرب گروہوں اور سرکاری افواج کے درمیان لڑائی کو روکنے کے لیے روس اور امریکا نے ایک معاہدے کے تحت جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

جنگ بندی کا اطلاق 27 فروری کی رات 12 بجے سے ہوگا، تاہم اس کا اطلاق داعش اور القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ جیسی شدت پسند تنظیموں کے خلاف جاری کارروائیوں پر نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ 12 فروری کو عالمی اور مشرقِ وسطی کی علاقائی طاقتوں کے درمیان شام میں ایک ہفتے کے اندر جاری لڑائی روکنے پر اتفاق کیا گیا تھا، لیکن حالات کشیدہ ہونے کے باعث جنگ بندی پر عملدرآمد نہیں کیا جاسکا۔

مزید پڑھیں : عالمی طاقتوں کا شام میں جنگ بندی پر اتفاق

روس اور امریکا کا کہنا ہے کہ شام میں جو حکومت مخالف مسلح گروپ اس جنگ بندی کا حصہ بننا چاہتے ہیں انھیں 26 فروری کی دوپہر تک اس کی تصدیق کرنا ہوگی۔

بیان میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت رابطوں کے لیے ہاٹ لائن جبکہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے کے لیے ایک ورکنگ گروپ کے قیام کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے امن کے قیام کے لیے امید کی کرن قرار دیا ہے۔

دوسری جانب شام میں ایک ہفتے کے دوران داعش کی کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق و شام: داعش اب بھی 60 فیصد علاقے پر قابض

دو روز قبل دارالحکومت حضرت زینبؓ اور حمص میں متعدد کار بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ شام میں مارچ 2011 سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک ڈھائی لاکھ سے زیادہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بےگھر ہونے والوں کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہے جن میں سے 40 لاکھ کو دوسرے ممالک میں پناہ لینا پڑی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں