متحدہ قومی موومنٹ کے یوم سوگ کے موقع پر کراچی کے اہم ترین کاروباری مرکز صدر میں دکانیں بند ہیں جبکہ سڑک پر بھی سناٹا چھایا ہوا ہے۔ فوٹو آن لائن

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور گرفتاریوں کے خلاف آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب فائرنگ سے ہلاک ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی اور ان کے بیٹے کو گزشتہ روز سپرد خاک کردیا گیا جس کے بعد سندھ بھر میں جاری یوم سوگ کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا ہو گئے۔

متحدہ قومی موومنٹ نے ہفتے کی شام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کے قتل کی مذمت اور کارکنوں کے اغوا اور قتل کے خلاف اتوار کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا۔

رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اردو بولنے والوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، ہمارے کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے اور رضا حیدر اور منظر امام کے بعد یہ تیسرے رکن صوبائی اسمبلی کو قتل کیا گیا۔

یاد رہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی کو نماز جمعہ کے بعد مسجد سے باہر نکلتے وقت گولیاں مار کر ہلاک کر دیا جبکہ فائرنگ سے ان کے بیٹے وقاص قریشی بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

رکن اسمبلی کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے  تین روزہ یوم سوگ کی اپیل کی تھی۔

ایڈیشنل ڈی آئی جی ویسٹ ظفر بخاری کی سربراہی میں رکن صوبائی اسمبلی کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایک تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے، ڈی آئی جی ویسٹ نے واردات میں طالبان کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے جبکہ ایک ملزم کا خاکہ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔

رابطہ کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ قاتلوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے ہے لیکن دہشت گردوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کراچی میں جنگل کا قانون ہے۔

ساجد قریشی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ جمہوری اور آئینی راستہ اختیار کیا لیکن ہمیں مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ انصاف کیلیے کہاں جائیں اور کس کا دروازہ کھٹکٹائیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ ساجد قریشی اور ان کے بیٹے سمیت دیگر کارکنوں کے قتل اور اغوا کے خلاف اتوار کو ملک بھر میں پر امن مظاہرے کرے گی۔

اس سے قبل ساجد قریشی اور ان کے صاحبزدے کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر جناح گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس کے بعد انہیں شہدا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تدفین کے بعد ایم کیو ایم نے کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رکھنے پر متعلقہ حلقوں کا شکریہ ادا کیا اور ان سے کاروباری مراکز دوبارہ کھولنے کی اپیل کی۔

ساجد حسین قریشی اور ان کے نوجوان بیٹے وقاص قریشی کے قتل کے خلاف کل ایم کیو ایم کی جانب سے بطور احتجاج یوم سوگ منایا گیا جس سے اندرون سندھ خصوصاً کراچی میں کاروباری زندگی شدید متاثر ہوئے۔

یوم سوگ کے باعث شہر بھر میں ٹرانسپورٹ اور کاروبار بند رہا اور کچھ علاقوں میں کشیدگی رہی۔

ایم کیو ایم کے یوم سوگ پر حیدرآباد میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ فوٹو اے پی پی

کراچی کی طرح حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو آدم  اور کوٹری سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل  ہیں۔

اس سے قبل شہر کے کشیدہ حالات کے پیش نظر جامعہ کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی، انٹر بورڈ اور سندھ ٹیکنکل بورڈ کے تحت جمعہ اور ہفتے کو ہونے والے تمام پرچے منسوخ کر دیے گئے تھے۔

متحدہ کے قائد الطاف حسین نے ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہراتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان، تحریک طالبان پاکستان کو اعلانیہ طورپر دنیا کا بزدل ترین گروہ قرار دے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Jun 22, 2013 07:38pm
آجکل ایم کیو ایم کے برے دن چل رہے هیں بویا هی کاٹا جاتا هے ایم کیو ایم سے آجکل "وه"ناراض هیں