دشمن ایجنسیوں کےخلاف سخت اقدامات کافیصلہ

07 اپريل 2016
جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی — فوٹو : بشکریہ آئی ایس پی آر
جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی — فوٹو : بشکریہ آئی ایس پی آر

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں دشمن ایجنسیوں کی پاکستان میں سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔

اعلامیے کے مطابق کانفرنس میں ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانفرنس میں شمالی وزیرستان سمیت پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کورکمانڈرز کانفرنس میں ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں کی پاکستان میں سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا گیا،کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان دشمن سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

غیر ملکی ایجنسیوں کی پاکستان میں سرگرمیوں کے حوالے سے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسی سرگرمیاں پاکستان کی سلامتی اور ترقی کو متاثر کر رہی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان سے ہی ہندوستانی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

سیکیورٹی اداروں کے مطابق گرفتار افسر کا تعلق ہندوستانی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے ہے اور اسے گرفتاری کے بعد تفتیش کے لیے اسلام آباد منتقل کر دیا گیا تھا۔

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں اس نے ’را‘ سے تعلق اور ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افر ہونے کا اعتراف کیا۔

مزید پڑھیں : جاسوس کی گرفتاری: پاکستان کا ہندوستان سے احتجاج

کلبھوشن یادیو کی ویڈیو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دکھائی گئی۔

ویڈیو میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبھوشن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں گرفتار 'را' ایجنٹ کی ویڈیو جاری

وڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ’را‘ کا ہاتھ ہے۔

'را' کے جاسوس کی گرفتاری کے بعد میں سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبد اللہ سے افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے جاسوس کو بھی گرفتار کیا۔

گرفتار ایجنٹ سے دھماکا خیز مواد، بم میں استعمال ہونے والے پرائما کارڈز، ڈیٹونیٹرز، بم اور فیوز بھی برآمد کیے گئے۔

مزید پڑھیں : بلوچستان سے افغان خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ گرفتار

فورسز کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ افغان ایجنٹ بلوچستان میں تخریب کاری کے لیے اسلحہ و بارودی مواد منتقل کر رہا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان میں ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' سمیت غیر ملکی ایجنسیوں کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر ان کے کردار کو بے نقاب کرنے اور ان کے نیٹ ورک کے مکمل خاتمے کا فیصلہ کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ARA Apr 08, 2016 04:11pm
Really??? So, was the previous decision to ignore their activities???