اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہزارہ کے شہر ایبٹ آباد میں نویں جماعت کی 16 سالہ طالبہ کو جرگے کے فیصلے کے بعد قتل کرکے جلانے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے وحشیانہ واقعات غیر اسلامی اور غیر انسانی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو بلاتاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، معاشرے میں ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔

مزید پڑھیں: جہلم میں 'غیرت کے نام پر' چار افراد قتل

افسوسناک واقعے کے بارے میں ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خرم رشید نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ 23 اپریل کو ایبٹ آباد کے قریب واقع گاؤں مکول میں ایک نوجوان لڑکی صائمہ نے گھر سے فرار ہوکر پسند کی شادی کی تھی۔

ان کے مطابق مذکورہ جوڑے نے فرار ہونے کے لیے نصیر نامی شخص کی گاڑی استعمال کی اور اس تمام واقعے کی رازدان صائمہ کی کلاس فیلو مذکورہ لڑکی عنبرین تھی۔

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی پی او نے کہا کہ فرار ہونے والے جوڑے کے اہلخانہ نے نصیر سے پوچھ گچھ کی اور تین دن تک انھیں تلاش کرتے رہے، بعدازاں مکول کے کونسلر پرویز نے نصیر کے گھر پر ایک جرگہ بلوایا جس میں 15 اراکین شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 'غیرت کے نام' پر بہن قتل کرنےوالا شخص گرفتار

انھوں نے بتایا کہ جرگے نے دونوں کو 'عبرت ناک سزا' دینے کے فیصلے کے ساتھ ساتھ عنبرین کو بھی 'سزا' دینے کا فیصلہ کیا، جو اس سارے واقعے سے باخبر تھی۔

28 اپریل کی رات کو جرگے کے 5 سے 6 اراکین عنبرین کے گھر آئے اور اس کی والدہ کو ڈرا دھمکا کر عنبرین کو اپنے ساتھ لے گئے، اسے ایک خالی مکان میں لے جاکر نشہ آور ادویات دے کر بے ہوش کیا گیا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا اور بعدازاں سڑک کنارے کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: خون کی پیاسی مردانہ غیرت

عنبرین کی لاش جمعہ 29 اپریل کو ڈونگا گلی کے علاقے میں ایک جلی ہوئی گاڑی سے ملی، جس کے قریب کھڑی دوسری گاڑی بھی جلی ہوئی تھی۔

دوسری جانب پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات سامنے نہیں آسکیں۔

خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں وزیراعظم نواز شریف نے پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے کو غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے بنائی گئی ڈاکو مینٹری کی آسکر ایوارڈز میں نامزدگی پر مبارکباد دیتے ہوئے ملک سے غیرت کے نام پر قتل جیسی 'برائی' کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان میں ہر سال 'غیرت کے نام پر' سیکڑوں خواتین اپنے رشتہ داروں کے ہاتھوں قتل ہوجاتی ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں