اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ امریکا کے لیے پاکستان کے سابق سفیر اپنے ہی ملک خلاف لابنگ کرنے میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔

سرتاج عزیز نے اراکین قومی اسمبلی کو بتایا کہ 'ایک سابق پاکستانی سفیر امریکا میں اپنے ہی ملک کے مفاد کے خلاف کام کررہے ہیں'۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا میں موجود پاکستانی سفارتی عملے کو مذکورہ سفیر کی مہم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ 'سابق سفیر پاکستان اور امریکا کے دوطرفہ تعلقات میں بہتری کیلئے کی جانے والی سفارتی کوششوں کے لیے مشکلات کھڑی کررہے ہیں'۔

سرتاج عزیز نے مذکورہ سابق سفیر کا نام لیے بغیر الزام لگایا کہ سابق سفیر اپنے ہی ملک کے خلاف کسی خصوصی مشن پر ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 'دفتر خارجہ نے ان کی امریکا میں سرگرمیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے'۔

سرتاج عزیز نے ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان، بارڈر منیجمنٹ سسٹم کی حمایت جاری رکھے گا اور 'ہم نے سرحد عبور کرنے کے حوالے سے کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے'۔

سرتاج عزیز نے بارڈر منیجمنٹ سسٹم کو دہشت کردی کے خلاف جنگ میں کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کی مدد سے دہشت گردوں کی دراندازی کو روکنے میں مدد ملے گی۔

مودی کے مسلم ممالک کے دوروں سے فرق نہیں پڑتا

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے مسلم ممالک کے دوروں سے ان کے پاکستان سے تعلقات میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

سرتاج عزیز کے مطابق پاکستان کے مسلمان ملکوں سے تعلقات تاریخی، مذہبی اور ثقافتی ہیں اور وہ ایسے ہی برقرار رہیں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ تصوردرست نہیں کہ پاکستان تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف جارہے ہیں جب کہ چین کے ساتھ سی پیک (پاکستان چین اقتصادی راہداری)، سی اے ایس اے 1000، ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اورایران پائپ لائن (تاپی) اور پاک ایران گیس پائپ پروجیکٹس ہماری خارجہ پالیسی کی اہم کامیابیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہ کرنا بھی ہماری پالیسی کا حصہ ہے، حکومت نے اپنے اصول اور مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ نہیں ہونے دیئے۔

نیوکلیر سپلائرز گروپ

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی بہتر خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہندوستان کی نیوکلیر سپلائرز گروپ میں شمولیت کے حوالے سے مشکلات کھڑی کردی ہیں، ہماری کوششوں کی وجہ سے این سی جی اجلاس میں ہندوستان کو جوہری کلب میں شامل کرنے پر تحفطات کا اظہار کیا گیا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں، افغانستان میں امن کے لیے کوشش کررہے ہیں، ہماری پالیسی ہے کہ کسی اور کی لڑائیاں نہ لڑیں۔

وزیر خارجہ کا عہدہ

انہوں نے فل ٹائم وزیر خارجہ کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کے آئین میں آرٹیکل 92 کے تحت وزیر اعظم کو وزیر مقرر کرنے اور آرٹیکل 93 کے تحت پانچ مشیر مقرر کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ پاکستان میں مشیر وزیر خارجہ کے فرائض بھی انجام دے رہا ہے، ماضی میں بھی مشیروں کو وزات خزانہ اور وزرات داخلہ کے قلم دان دیے گئے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sharminda Jun 21, 2016 05:35pm
Ji haan aap ko kia farq parna hai. Hamain tu apnay watan ki fikr hai.