دنیا بدل دینے والے 11 بڑے انفراسٹرکچر منصوبے

دنیا بدل دینے والے 11 بڑے انفراسٹرکچر منصوبے



دنیا میں مسلسل بہت بڑے بڑے منصوبوں پر کام ہوتا رہتا ہے اور ان میں سے بیشتر ایسے ہیں جو دنیا بدل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جیسے ہانگ کانگ۔ مکاﺅ ۔ زاہوئی برج جو تین بڑے چینی شہروں کو ایک شہر کی شکل میں جوڑ دے گا اور 4 کروڑ سے زائد افراد اکھٹے ہوجائیں گے یا گوگل کا اسمارٹ شہروں کا منصوبہ جس میں زندگی کے ہر شعبے میں انٹرنیٹ دستیاب ہوگا۔

یہاں ایسے ہی کچھ منصوبوں کا ذکر ہے جو دنیا بدل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چین کی دوربین

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چین کی پنگ ٹینگ دوربین مکمل ہونے کے بعد دنیا کی دوسری بڑی ریڈیو دوربین ہوگی جو توقع ہے کہ ستمبر 2016 تک کام شروع کردے گی۔ اس کا حجم 1640 فٹ تک ہوگا۔

سوئٹزر لینڈ کی سرنگ

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

گوتتہارڈ بیس ٹنل نامی اس سرنگ کو یکم جون 2016 کو کھول دیا گیا جبکہ اس کی تعمیر پر 17 سال لگے۔ 35 میل لمبائی کے ساتھ یہ دنیا کی سب سے طویل اور گہری سرنگ ہے جو کوہ الپس کے درمیان سفر کو انتہائی آسان بنادیتی ہے۔

پاناما کینال

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

پاناما کینال کے توسیعی منصوبے کو رواں ماہ کے آغاز میں متعارف کرایا گیا،پاناما کینال کا اصل پراجیکٹ 102 سال قبل مکمل ہوا تھا اور اب اسے توسیع دی گئی ہے، اس کے لیے 5.4 ارب ڈالرز اور 40 ہزار افراد نے کام کرکے اس بحری گزرگاہ کی گنجائش کو تین گنا بڑھا دیا۔

عراقی عمارت

فوٹو بشکریہ اے ایم بی ایس آرکیٹکٹس
فوٹو بشکریہ اے ایم بی ایس آرکیٹکٹس

عراق میں دنیا کی سب سے بڑی عمارت دی برائیڈ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو 2026 تک مکمل ہوگا اور اس میں توانائی کی تمام تر ضروریات شمسی پینلز کے ذریعے پوری کی جائیں گی۔ یہ 3779 فٹ بلند عمارت ہوگی جس میں باغات، دفاتر، ریسٹورنٹس کے ساتھ ساتھ اپنا ریل سسٹم بھی ہوگا۔

لندن

فوٹو بشکریہ کراس ریل لمیٹڈ
فوٹو بشکریہ کراس ریل لمیٹڈ

لندن کا کراس ریل پراجیکٹ درحقیقت موجودہ زیرزمین سسٹم میں توسیع کا بہت بڑا منصوبہ ہے، یہ یورپ کی تاریخ کا سب سے بڑا تعمیراتی منصوبہ ہے جس میں 10 نئی ریلوے لائنز کی تعمیر کے ساتھ 30 موجودہ اسٹیشنز کو نئی سرنگوں کے ذریعے ایک دوسرے سے منسلک کیا جائے گا۔ اس کا آغاز 2017 میں ہوجائے گا تاہم یہ 2020 تک مکمل طور پر فعال ہوگا۔

انڈیا

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

انڈیا کا حیدرآباد میٹرو ریل منصوبہ 46 میل طویل لائٹ ریل سسٹم پر مشتمل ہے جس کے ذریعے اس ملک میں پہلی بار کمیونیکشن ٹرین کنٹرول کو مٹعارف کرایا جائے گا، اس منصوبے کا 2017 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

ہانگ کانگ برج

فوٹو بشکریہ Arup
فوٹو بشکریہ Arup

ہانگ کانگ۔ مکاﺅ ۔ زاہوئی برج کا منصوبہ چین کے تین بڑے شہروں کو ایک دوسرے سے منسلک کردے گا اور اس طرح 4 کروڑ 20 لاکھ افراد پر مشتمل ایک بڑے شہر کا قیام عمل میں آئے گا، اس منصوبے کا کام 2017 تک مکمل ہوجائے گا۔

دبئی

فوٹو بشکریہ دبئی ہولڈنگ
فوٹو بشکریہ دبئی ہولڈنگ

دبئی کا مال آف دی ورلڈ دنیا کا سب سے بڑا شاپنگ مال ہوگا جو مال آف امریکا سے 9 گنا زیادہ بڑا ہوگا، درحقیقت یہ ایک گنبد نما شہر ہی ہوگا جس کے دروازے 2029 میں کھل جائیں گے، اس کے اندر اپنا درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا نظام ہوگا جبکہ اپنا ٹرانزٹ سسٹم بھی ہوگا۔

گوگل اسمارٹ سٹی

فوٹو بشکریہ ٹیک انسائیڈر
فوٹو بشکریہ ٹیک انسائیڈر

گوگل کی جانب سے اسمارٹ شہروں کی تیاری کے منصوبے پر کام ہورہا ہے جس میں انٹرنیٹ تک رسائی، توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال اور جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا، گوگل کی جانب سے یہ شہر امریکا کے مختلف حصوں میں تعمیر کیے جانے کا امکان ہے۔

سعودی عرب

فوٹو بشکریہ زاہا حدید آرکیٹکٹس
فوٹو بشکریہ زاہا حدید آرکیٹکٹس

سعودی عرب کا ریاض میٹرو پراجیکٹ 23.5 ارب ڈالرز کا منصوبہ ہے جس میں 109 میل طویل ریلوے لائن کو تعمیر کیا جائے گا اور ریاض شہر کے باسیوں کی زندگیوں میں انقلاب آجائے گا، یہ منصوبہ 2019 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

چین کا آبی ذخیرہ

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

ساﺅتھ۔ نارتھ وارٹر ٹرانسفر منصوبہ چین کی ان کوششوں کا حصہ ہے جس کے تحت دریائے یانگٹزی سے لگ بھگ 45 ارب کیوبک فٹ پانی کو کم زرخیر شمالی علاقوں تک پہنچایا جائے گا، اب تک اس منصوبے پر 79 ارب ڈالرز خرچ کیے جاچکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔