اٹلی میں زلزلے سے ہلاکتیں 120 تک پہنچ گئیں
روم: یورپ کے جنوب میں واقع اٹلی میں 6.3 شدت کے زلزلے نے ہر طرف تباہی مچادی اور عمارتوں کے ملبے تلے دب کر 120 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وسطی اٹلی میں مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجکر 36 منٹ پر زلزلہ آیا۔
رپورٹس کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیرِزمین تھی اور عمارتیں 20 سیکنڈز تک لرزتی رہیں۔
زلزلے کے باعث اٹلی کے صوبہ ریٹی کے شہر امیٹریس، اکیومولی اور پیسکارا میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے۔
حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ملبے سے نکالنے کے لیے امدادی کام جاری ہیں، تاہم سڑکوں پر ملبہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو دور دراز کے علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل اٹلی میں 2009 میں شدید زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
امیٹریس کے میئر سرگئی پیروزی نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ' یہ صورتحال انتہائی ڈرامائی ہے اور بہت سے لوگ ہلاک ہوچکے ہیں'۔
اٹلی کی سول پروٹیکشن سروس کے سربراہ فیبریزیو کرسیو نے زلزلے کو 'شدید' قرار دیتے ہوئے کہا کہ آدھے سے زیادہ علاقہ 'غائب' ہوچکا ہے۔
ایک عینی شاہد خاتون نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ زلزلے کے جھٹکوں سے ان کی آنکھ کھلی اور انھوں نے دیکھا کہ ان کے بیڈروم کی دیوار میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، جس کے بعد انھوں نے اپنے بچوں کے ساتھ باہر سڑک کی طرف دوڑ لگادی۔
اے ایف پی کے مطابق زلزلہ اتنا شدید تھا کہ 50 کلومیٹر پر واقع وسطی روم کے رہائشیوں نے بھی جھٹکے محسوس کیے۔
تبصرے (0) بند ہیں