اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ روزانہ 40 سے 50 ہزار افراد پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد عبور کرتے ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان 2600 کلو میٹر طویل سرحد غیر محفوظ ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ 2600 کلومیٹر طویل سرحد غیرمحفوظ ہے، روزانہ 40 سے 50 ہزار افراد ایک طرف سے دوسری طرف آتے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر پر کنٹرول کے قیام پر یکم جون سے عملدرآمد شروع ہو چکا ہے، افغانستان کی مخالفت کے باوجود پاکستان نے سرحد کے 37 میٹر اندر گیٹ کی تنصیب کردی ہے۔

قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ثقافتی قربت کے باعث سرحد کے آرپار نقل و حرکت جاری رہتی ہے۔

سعودی عرب میں 1448 پاکستانی قید ہیں، مشیر خارجہ

انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں تنخواہوں کے متاثرہ ملازمین کیلئے وزیر برائے سمندر پار پاکستانی سعودی عرب گئے تھے، اس دورے کے بارے میں ایوان کے بجائے کمیٹی کو بریفنگ دے سکتے ہیں۔

مشیر خارجہ نے مراد سعید کے سوال پر تحریری جواب دیا کہ سعودی عرب میں اس وقت 1448 پاکستانی قید ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے سفارتی عملے کی جانب سے جیلوں میں قید افراد کی مدد کی جارہی ہے جبکہ ان افراد کا مسئلہ اٹھایا جارہا ہے جو اپنی سزا مکمل کرنے والے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیبرکورٹ میں عربی زبان میں مقدمات دائر کرانے کیلئے درخواست دی جاتی ہے، ہمارے نوٹس میں آنے والے قیدیوں سے متعلق مسائل کو حکام کے سامنے اٹھاتے ہیں۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم 26 لاکھ پاکستانیوں میں سے 5500 پاکستانیوں کو اقامہ کی تجدید کے مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پابندیوں کے بعد ایران گیس پائپ لائن پر دوبارہ کام شروع ہو چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں