سنجیدہ چہروں پر مسکراہٹ کیسی لگتی ہے؟

سنجیدہ چہروں پر مسکراہٹ کیسی لگتی ہے؟

فیصل ظفر اور عاطف راجہ



کہا جاتا ہے کہ مسکراہٹ چھوت کی طرح ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے مگر کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہونٹ کے کھچنے کے اس عمل کے بغیر اور اس کے دوران چہرہ کیسا نظر آتا ہے؟

یہ وہ خیال ہے جو آسٹریلیا میں پیدا اور اب ممبئی میں مقیم فوٹوگرافر جے وائنسٹائن کے ذہن میں دسمبر 2013 میں بھارتی ریاست راجھستان کے شہر بیکانیر گھومنے کے دوران اس وقت آیا جب وہ ایک مصروف ریلوے اسٹیشن پر ایک شخص کو دیکھ کر اس کی تصولیر لینا چاہتے تھے کیونکہ چہرہ بہت زیادہ پتھریلا اور سنجیدہ نظر آرہا تھا۔

تاہم جب اس شخص نے گرج دار آواز میں کہا 'میری تصویر بھی لو' تو فوٹوگرافر نے اس کی مسکراہٹ کے ساتھ اور اس کے بغیر چہرے کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

تو اس کے بعد سے جے وائنسٹائن اجنبیوں کے چہرے پر مسکراہٹ کے اثرات کو کیمرے کی آنکھ میں بند کرنے کے جنون میں مبتلا ہوگئے۔

اب وہ دنیا کے مختلف ممالک میں یہ کام ایک مشن کے طور پر کررہے ہیں تاہم زیادہ تر تصاویر بھارت، نیپال اور آسٹریلیا میں لی گئیں۔

جیسا آپ نیچے تصاویر میں دیکھ سکیں گے کہ مسکراہٹ کے بغیر اور اس کے ساتھ تصاویر کتنی زیادہ بدل جاتی ہیں جو کہ جادوئی ہی لگتا ہے۔

فوٹوگرافر کے مطابق 'کسی کے نام سے واقف ہوئے بغیر، مذہب، نسل یا کسی اور وجہ کے بغیر بس ایک انسانی چہرہ مسکراہٹ کے ساتھ اور اس کے بغیر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنا میرا کام بن چکا ہے'۔

اس مشن کو فوٹو گرافر نے ' so I asked them to smile ' رکھا ہے اور اسی نام سے ان کا فیس بک پیج بھی موجود ہے۔


بھارت

جے وائنسٹائن نے ریاست گجرات کے ککشر گاﺅں میں گھومنے کے دوران اس تصویر کے لیے خاتون کو تیار کیا۔

یہ تصویر فوٹو گرافر نے ریاست مہاراشٹر کے علاقے اورنگ آباد میں لی، جس میں نظر آنے والا نوجوان ایک مٹھائی کی دکان میں کام کرتا ہے۔

ریاست کرناٹکا کے علاقے ہامپی میں لی جانے والی یہ تصویر بھی کمال کی ہے۔

شمال مشرقی بھارتی ریاست ناگا لینڈ کے علاقے کساما کے روایتی قبائل کا ایک شخص اپنے منفرد انداز کے ساتھ۔

اترپردیش کے علاقے وارنسی میں دریا کے کنارے یہ بزرگ اچھے موسم سے لطف اندوز ہورہے تھے جب فوٹوگرافر کی نظر ان پر پڑی۔

شمال مشرقی بھارتی ریاست میگھالا کے گاؤں لیٹکینسو میں لی گئی تصویر۔

مدھیہ پردیش میں دریائے نرمدا کے ایک برج پر سے یہ راجھستانی شخص اپنے راستے جا رہا تھا۔

فوٹو گرافر جب مدھیہ پردیش کی خوبصورت شاہی مسجد کی تصاویر لے رہا تھا تو یہ بچہ کافی جوش میں اس کے پاس آیا اور اس نے بھی موقع سے فائدہ اٹھا کر اسے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

اتر پردیش کے شہر وارنسی میں یہ بچہ اسکول جا رہا تھا جب جے نے اس سے مسکرانے کی درخواست کی۔

بھارتی ریاست اوڑیسہ کے ایک مندر جگن ناتھ کے باہر مختلف انتظامات کو دیکھنے والے اس شخص سے بھی فوٹوگرافر نے مسکرانے کی درخواست کی۔

یہ بچی ریاست گجرات کے گاؤں ککشر میں اپنے گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔

اتر پردیش کے علاقے وارنسی میں ایک تاریخی عمارت کے باہر کسی سوچ میں گم شخص بھی فوٹوگرافر کی آنکھ سے بچ نہیں سکا۔

شمال مشرقی بھارت کے ایک گاؤں میں لی جانے والی تصویر۔


آسٹریلیا

آسٹریلین شہر میلبورن میں لی جانے والی اس تصویر میں خاتون ساحل کے کنارے کھڑی ہیں، جب فوٹوگرافر نے ان سے مسکرانے کی درخواست کی۔

میلبورن کا یہ باسی رات گئے ایک ریلوے اسٹیشن کے پاس سے گزر رہا تھا جب اس سے تصویر لینے کی درخواست کی گئی۔

میلبورن کے ساحل سینٹ کلیڈا میں سورج غروب کے وقت فوٹو گرافر نے اس خاتون سے مسکرانے کی درخواست کی۔

میلبورن، آسٹریلیا میں لی جانے والی ایک اور تصویر۔


نیپال

نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو میں نئے سال کے آغاز پر یہ بچی ایک جگہ کھیل رہی تھی۔

کھٹمنڈو کے ایک روشن دن میں اسٹوپا ہل کے قریب لی گئی اس تصویر میں خاتون دونوں تصاویر میں کتنی مختلف لگ رہی ہے؟

کھٹمنڈو کے مصرف دربار اسکوائر کے ایک کونے میں کھڑا یہ شخص بھی فوٹوگرافر کو اپنے کام کے لیے بہت اچھا لگا۔

نیپالی دارالحکومت میں یہ بچہ روایتی نیپالی ٹوپی پہنے ہوئے ہے اور دونوں تصاویر میں اس کے تاثرات اسے شاہکار بناتے ہیں۔

تصاویر بشکریہ So I asked them to smile فیس بک پیج