سست رفتاری سے چلنا امراض قلب کا عندیہ

30 اگست 2017
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ کی عمر تیس سال سے زیادہ ہوچکی ہے اور پیدل چلتے ہوئے رفتار دیگر افراد کے مقابلے میں سست ہوتی ہے؟ اگر ہاں تو یہ امراض قلب کا خطرہ ظاہر کرنے والی علامت ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جن لوگوں کی چلنے کی رفتار سست ہوتی ہے ان میں امراض قلب سے موت کا خطرہ تیز رفتاری یا متوازن رفتار سے چلنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : روزانہ کچھ دیر چہل قدمی ہارٹ اٹیک سے بچائے

تحقیق کے مطابق درمیانی عمر میں چلنے کی رفتار سے دل کے امراض کے حوالے سے پیشگوئی ممکن ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چلنے کی رفتار کسی فرد کی مجموعی جسمانی فٹنس کا اظہار کرتی ہے اور اسے انفرادی سطح پر لوگوں کے اندر مختلف امراض کے خطرے کی پیشگوئی کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران برطانیہ بھر میں چار لاکھ سے زائد افراد کا لگ بھگ ساڑھے چھ سال جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : چینی کا زیادہ استعمال امراض قلب کا باعث

محققین کا کہنا تھا کہ مردوں اور خواتین دونوں میں چال کی رفتار سے دل سے متعلق مسائل کے خطرے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ سست رفتاری کو براہ راست امراض قلب سے نہیں جوڑا جاسکتا مگر یہ جسمانی کمزوری کا عندیہ ضرور ہے جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے یورپین ہیلتھ جرنل میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں