کافی پینا ذیابیطس کا شکار ہونے سے بچائے، تحقیق

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2017
یہ دعویٰ ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

کافی دنیا بھر میں سب سے مقبول مشروب ہے جو پاکستان میں کچھ زیادہ پیا نہیں جاتا، تاہم اس کا استعمال ذیابیطس جیسے مرض کا شکار ہونے سے بچاتا ہے۔

یہ دعویٰ ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

Aarhus یونیورسٹی ہاسپٹل کی تحقیق کے مطابق روزانہ کافی کے تین سے چار کپ پینا ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ذیابیطس جسے ماہرین طب خاموش قاتل قرار دیتے ہیں، اس وقت پوری دنیا میں ایک وباءکی طرح پھیل رہا ہے اور اکثر اس کے شکار افراد اس کی علامات سے بھی بے خبر ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کافی میں موجود ایک جز ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں : چائے اور کافی جسم اور دماغ پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟

تحقیق کے دوران چوہوں پر کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا کہ کافی میں موجود اجزاءخلیات کے افعال اور انسولین کی حساسیت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج اس مرض سے بچنے یا اس کے علاج کے حوالے سے نئی ادویات کی تیاری میں مددگار چابت ہوں گے۔

محققین کا کہنا تھا کہ کافی میں موجود جز کیفسٹول لبلبے کے خلیات سے انسولین کے اخراج کو بڑھاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کافی جگر کے امراض سے بچاؤ کے لیے مفید

عام طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو اس وقت کسی فرد کو شکار بناتا ہے جب جسم مناسب مقدار میں انسولین کی مقدار بنانے سے قاصر ہوتا ہے یا انسولین اپنا کام نہیں کرپاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ جز ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہونے کے عمل کو التواءمیں ڈالنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیچر پراڈکٹس میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں