فائل فوٹو
فائل فوٹو

کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کے دوران جمعرات 11 جولائی کو  اہم شخصیات کے قتل میں ملوث کالعدم تنظیم کے رکن چھ ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں سے ایک ملزم محمد فرحان آج بروز ہفتہ 13 جولائی کو سی آئی ڈی پولیس کی تحویل میں ہلاک ہوگیا ہے۔

ملزم پولیس کی حراست میں ہلاکت پر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوا۔

سی آئی ڈی پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والا مبینہ ملزم سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے ایم پی اے ساجد قریشی سمیت اہم شخصیات کے قتل کی تیس وارداتوں میں ملوث تھا۔

ملزم کی ہلاکت کے بعد سی آئی ڈی پولیس نے اس کے دو بھائیوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

اہلسنت والجماعت کے ترجمان مولانا اکبر سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم فرحان کی موت تشدد کے باعث ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ فرحان اور اس کے دیگر ساتھی اہلسنت والجماعت کے کارکن ہیں اور ان کا کالعدم لشکر جھنگوی اور قتل کی وارداتوں سے کوئی تعلق نہیں۔

ملزم کی لاش کو ایدھی سرد خانے منتقل کردیاگیا۔

سی آئی ڈی پولیس نے گیارہ جولائی کو نیوز کانفرنس میں فرحان سمیت دیگر پانچ ملزمان کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمان ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی، ان کے بیٹے وقاص قریشی اور پروفیسر سبطِ جعفر سمیت قتل کی تیس وارداتوں میں ملوث ہیں، اور ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

یاد رہے کہ کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ساجد قریشی کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کو گزشتہ مہینے جون کی اکیس تاریخ کو کراچی کے علاقے ناظم آباد میں اس وقت فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا، جب وہ نمازِ جمعہ ادا کر کے مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔ اس واقعہ کے  بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

ایم کیو ایم کے ہلاک ہونے والے رہنما محمد ساجد قریشی حالیہ عام انتخابات میں  کراچی کے حلقے پی ایس 103 سے منتخب ہوئے تھے۔ اس سے پہلے متحدہ کے رکن اسمبلی رضا حیدر اور منظر امام کو قتل کیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Jul 13, 2013 02:08pm
چلواچھا هوا حس پاک جہاں پاک