میکسیکو کے ایک استاد ہائی اسکول کے طلبہ کو امتحان کے دوران نقل سے روکنے کے لیے سر پر کارڈ بورڈ باکس پہنانے پر تنقید کی زد میں ہیں۔

اوڈیٹی سینٹرل کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کی ریاست ٹلاکسکالا میں واقع ایل سیبینل کالج آف بیچلرز کیمپس ون کے ڈائریکٹر پر طلبہ کے بنیادی انسانی حقوق توڑنے اور انہیں تضحیک کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سر پر گتے کے باکسز پہنے طلبہ کی تصویر آن لائن وائرل ہونے کے بعد سے مذکورہ استاد تنقید کی زد میں ہیں۔

طلبہ کے والدین نے اس حوالے سے تصویر سوشل میڈیا پر جاری کی اور عوامی بیان کے ذریعے میکسیکو کے تعلیمی حکام سے استاد کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔

والدین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ ہم ایل سیبینل کالج آف بیچلرز کیمپس ون کے طلبہ کے خلاف تضحیک آمیز رویے، جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی تشدد کو مسترد کرتے ہیں، لوئس جواریز ٹیکسز طلبہ کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں اور انہیں تضحیک کا نشانہ بناتے ہیں‘۔

بیان میں کہا گیا کہ ’بطور والدین ہم وفاقی اور ریاستی تعلیمی حکام اور اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ طلبہ کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے لوئس جواریز ٹیکسز کو برطرف کیا جائے‘۔

والدین نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اس قسم کا تشدد نہیں کیا جائے گا اور وفاقی اور ریاستی حکام کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلبہ کو تضحیک کا نشانہ بنانے والے عہدیدار کو برطرف کیا جائے گا۔

تاہم والدین کے علاوہ سوشل میڈیا پر اکثر افراد نے ٹیچر کے اقدام کی مذمت کرنے کی بجائے نقل کی روک تھام کا موثر حل تلاش کرنے پر انہیں مبارک باد دی۔

خیال رہے کہ نقل کی روک تھام کی یہ پہلی منفرد تکنیک نہیں ہے، اس سے قبل 2013 میں تھائی لینڈ میں ایسا ہی تنازع سامنے آیا تھا جہاں طلبہ کو کاغذ سے بنے انسداد نقل ہیلمٹس پہننے پر مجبور کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں