برطانیہ، ایرانی پاسداران انقلاب کو جلد ہی دہشت گرد قرار دے گا، رپورٹ

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2023
ایران کی پاسدارانِ انقلاب پر پابندی کا مقصد یہ ہوگا کہ اس کی میٹنگ میں شرکت کرنا جرم ہوگا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران کی پاسدارانِ انقلاب پر پابندی کا مقصد یہ ہوگا کہ اس کی میٹنگ میں شرکت کرنا جرم ہوگا — فائل فوٹو: اے ایف پی

برطانیہ باضابطہ طور پر ایران کی پاسداران انقلاب کو جلد ہی دہشت گرد قرار دے گا جس نے حکومت مخالف مظاہروں پر برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 7 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق نشریاتی ادارے ’ٹیلی گراف‘ نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی طرف سے ایران کی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد گروپ قرار دیے جانے کا امکان ہے۔

اس فیصلے کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں کیے جانے کا امکان ہے اور اسے برطانوی وزیر سیکیورٹی اور وزیر داخلہ کی حمایت حاصل ہے۔

ایران کی پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا مطلب یہ ہوگا ہے کہ اس گروپ سے تعلق رکھنا، اس کی میٹنگ میں شرکت کرنا اور عوام میں اس کا لوگو لے جانا جرم ہوگا۔

تاہم برطانیہ کی وزارت داخلہ نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کرنے والے 7 افراد کو گرفتار کیا تھا جن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔

ایران کے اسلامی لباس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کے جرم میں اخلاقی پولیس نے 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا اور بعدازاں وہ ہسپتال میں ہلاک ہوگئی تھیں۔

ان کی ہلاکت کے خلاف ایران بھر میں عوامی مظاہرے شروع ہوگئے جہاں مظاہرین اور پاسدارانِ انقلاب کے درمیان سخت کشیدگی اور جھڑپیں بھی ہوئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں