سابق سوویت رکن ممالک کی خودمختار حیثیت کا احترام کرتے ہیں، چینی وزارت خارجہ

24 اپريل 2023
سفیر لو شائے نے کہا کہ تاریخی طور پر کریمیا  روس کا حصہ ہے جسے سابق سوویت رہنما نے یوکرین کو دے دیا تھا—فوٹو:رائٹرز
سفیر لو شائے نے کہا کہ تاریخی طور پر کریمیا روس کا حصہ ہے جسے سابق سوویت رہنما نے یوکرین کو دے دیا تھا—فوٹو:رائٹرز

چینی وزارت خارجہ نے پیرس میں تعینات اپنے نمائندے کے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک سابق سوویت رکن ممالک کی خودمختار حیثیت کا احترام کرتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ’رائٹرز ’کی خبر کے مطابق چینی وزارت خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ اس کے نمائندے کے متنزع بیان نے یورپی دارالحکومتوں میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا۔

اس سے قبل یورپی یونین کے کئی وزرائے خارجہ نے کہا تھا کہ سفیر لو شائے کا وہ بیان جس میں انہوں نے یوکرین اور دیگر سابق سوویت ریاستوں کی خودمختاری پر سوال اٹھائے تھے ناقابل قبول ہے، ان رہنماؤں نے نے بیجنگ سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

جمعہ کے روز فرانسیسی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں اس سوال پر کہ کیا کریمیا یوکرین کا حصہ ہے یا نہیں چینی نمائندے نے جواب دیا تھا کہ تاریخی طور پر یہ روس کا حصہ ہے جسے سابق سوویت رہنما نکیتا خروشیف نے یوکرین کو دے دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ان سابق یو ایس ایس آر ممالک کی عالمی قانون میں کوئی حیثیت نہیں ہے جب کہ ان کی خود مختار حیثیت کے حوالے سے کوئی عالمی معاہدہ نہیں ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا چینی نمائندے کا بیان ین کے سرکاری مؤقف کی ترجمانی کرتا ہے، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بیجنگ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد سابق سوویت رکن ممالک کی خودمختار ریاستوں کی حیثیت کا احترام کرتا ہے۔

ترجمان ایک باقاعدہ نیوز بریفنگ میں بتایا کہ خودمختاری سے متعلق ان کا یہ بیان چین کے سرکاری حکومتی مؤقف کی نمائندگی کرتا ہے۔

ترجمان کا یہ بیان بیجنگ کی جانب سے فرانس میں دئیے گئے اس کے نمائندے کے بیان کے بعد پیدا کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین خودمختاری کے معاملات پر غیر جانبدار رہا ہے۔

پیرس میں چینی سفارت خانے نے بعد میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے حوالے سے ایلچی کا بیان کوئی سیاسی اعلان نہیں بلکہ ان کے ذاتی خیالات تھے، ان کے بیانات کو بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کیا جانا چاہیے۔

چینی وزارت خارجہ اور پیرس میں سفارت خانے کے بیانات یورپی یونین کے متعدد وزرا کی تنقید کے بعد سامنے آئے ہیں، یورپی یونین وزرائے خارجہ کے لکسمبرگ اجلاس سے قبل خطاب کرتے ہوئے چیک وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی ایلچی کا بیان مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

یورپی یونین کونسل کے صدر ے کہا کہ یورپی یونین کے رہنما جون میں ہونے والی اپنی آئندہ سمٹ کے دوران چین کے ساتھ اپنے بلاک کے مؤقف اور بیجنگ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں