بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں مبینہ کرنٹ لگنے سے 16 افراد ہلاک، 6 زخمی

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2023
اس علاقے میں گزشتہ تین ہفتوں میں شدید سیلاب سے  ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں—فوٹو: رائٹرز
اس علاقے میں گزشتہ تین ہفتوں میں شدید سیلاب سے ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں—فوٹو: رائٹرز

بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ میں مبینہ بجلی کے کرنٹ سے 16 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ واقعہ ہمالیائی ریاست کے چمولی ضلع میں قائم وفاقی حکومت کے ایک فلیگ شپ پروگرام کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے اندر پیش آیا جو کہ دریائے گنگا کے تحفظ کے لیے مختص ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس افسر اور ہوم گارڈ کے تین اہلکار شامل ہیں جن کے بارے میں شبہ ہے کہ پولیس افسر کو بچانے کی کوشش کے دوران ان کی موت ہو گئی تاہم واقعے کی عدالتی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

علاقے کے ضلعی مجسٹریٹ ہمانشو کھرانہ نے کہا کہ یہ واقعہ کیسے ہوا، یہ تفصیلی انکوائری کے بعد ہی واضح ہو سکے گا لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہوا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ ہمیں چمولی ضلع میں اس اندوہناک واقعے کی خبر ملی، جس کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس سمیت ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود تھیں اور زخمیوں کو بڑے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھیجے گئے۔

واضح رہے کہ حالیہ حادثہ اس وقت پیش آیا ہے جب شمالی بھارت کے بیشتر دریاؤں میں مون سون کی ریکارڈ بارشوں کی وجہ سے پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔

اس علاقے میں گزشتہ تین ہفتوں میں شدید سیلاب سے ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسی طرح اپریل میں ہندو تہوار کے جلوس کے دوران ایک ٹرک اوور ہیڈ پاور لائن سے ٹکرانے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں