اقوام متحدہ (یو این) کے بچوں کی صحت کے ذیلی ادارے یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں نوعمر لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ایچ آئی وی سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

ادارے کی سال 2023 کی ہوشربا رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ صنفی تفریق اور ناروا سلوک سمیت انہیں صحت کی سہولیات تک مکمل رسائی نہ دیے جانے کی وجہ سے لڑکیاں زیادہ ایچ آئی وی سے متاثر ہو رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں یومیہ 348 نو عمر لڑکیاں ایچ آئی وی سے متاثر ہو رہی ہیں جب کہ 14 سال تک کی عمر کے 356 بچے یومیہ اس موذی مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

یونیسیف کے مطابق ایچ آئی وی سے یومیہ دنیا بھر میں 19 سال تک کی عمر کے 271 بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2023 میں 10 سے 19 سال کی 98 ہزار لڑکیوں میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی اور ان میں سے زیادہ تر لڑکیاں براعظم افریقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔

ادارے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 15 لاکھ سے زائد بچے ایچ آئی وی کا شکار ہیں اور ان کی عمریں 15 برس سے کم ہیں، متاثرہ بچوں میں سے 87 فیصد بچے افریقہ میں مقیم ہیں۔

رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ دنیا بھر میں 10 سے 19 سال کی عمر کے لڑکے بھی ایچ آئی وی سے متاثر ہو رہے ہیں لیکن لڑکیوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق عالمی سطح پر 10 سے 19 سال کی عمر تک ایچ آئی وی کا شکار ہونے والے افراد میں 71 فیصد لڑکیاں ہیں۔

ادارے نے لڑکیوں اور خواتین کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کو صنفی تفریق سے جوڑا اور بتایا کہ دنیا بھر میں خواتین کو مردوں کی طرح صحت کی تمام سہولیات تک مکمل رسائی نہیں دی جاتی۔

تبصرے (0) بند ہیں