پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں ہورہی، اسے مزید ابھارا جارہا ہے، فضل الرحمٰن

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2023
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں ہورہی بلکہ اسے مزید ابھارا جارہا ہے اور وہ دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو اس ملک کی تقسیم کا سبب بنے گی۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارت کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دے۔

فلسطین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجاہدین نے اسرائیل کے غرور کو خاک میں ملادیاہے، اسرائیل جنگی جرائم کا مجرم ہے، دنیا اور عالمی عدالت انصاف غزہ کی صورتحال کا نوٹس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ اسرائیل کو تسلیم کیے جانے میں جے یو آئی رکاوٹ ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرانے کے لیے پاکستان میں ایک حکومت قائم کرائی گئی۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس وقت اسرائیل فلسطینی باشندوں پر بمباری کر رہا ہے، 30ہزار سے زائد فلسطینی بمباری سے شہید ہو چکے ہیں اور میں فلسطین کی دفاعی تحریک کی حمایت کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ بابائے قوم کے فرمان کے مطابق ہم 2ریاستی حل تسلیم نہیں کریں گے اور انوارالحق کاکڑ کی بات اسرائیل کو تسلیم کرنےکی دلیل نہیں بن سکتی، بدقسمتی سے نگراں وزیراعظم کو سیاست کی ابجد کا بھی علم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، لاکھوں مسلمانوں نے اپنے ملک کے لیے قربانیاں دیں، ماؤں اور بہنوں نے بھی ملک کے لیے جانیں قربان کیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتے ہیں اور افغانستان میں استحکام پاکستان کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال اچھی نہیں ہے، صوبےبدامنی کی زد پر ہیں اور ہم عام انتخابات پر امن ماحول میں چاہتے ہیں۔

سینئر سیاستدان نے کہا کہ ٹھنڈ اور بے امنی کی وجہ سے ووٹر نہیں نکل سکیں گے اور اگر انتخابی مہم کے دوران ایک بھی کارکن کو کچھ ہوا تو ذمے دار الیکشن کمیشن اور عدلیہ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے مجھے دورے کی دعوت دی ہے اور میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی کوشش کروں گا۔

جے یو آئی کے سربراہ نے مختلف امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھیننے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فضا کیوں بنائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں ہو رہی بلکہ اس الیکشن میں انہیں مزید ابھارنے پر کام ہو رہا ہے، ہمیں چیزوں کو اس پہلو سے بھی دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس ملک میں لائے گئے، معیشت تباہ کردی گئی، جس دن عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اس دن ہماری اسٹاک ایکسچینج منفی 500 چلی گئی، جب اگلے دن دوسرا فیصلہ آیا کہ نااہلی برقرار رہے گی تو انڈیکس 1500 پلس پر چلا گیا، قوم خوف کھا رہی ہے، ان کو پتہ ہے کہ ملکی معیشت کی تباہی ان کا ایجنڈا تھا اور دوبارہ آتے ہیں ملک کی تقسیم کا سبب بنیں گے لہٰذا ان عنصر کے خلاف قوم کو ایک ہونا ہو گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عام انتخابات میں تمام امیدواروں کو موقع ملنا چاہیے اور جمعیت علمائے اسلام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں