جنوبی پنجاب کا گیٹ وے خانیوال، زرعی اور صنعتی ضلع ہے جہاں قومی اسمبلی کے چار اور پنجاب اسمبلی کےآٹھ حلقے ہیں۔ خانیوال کا سب سے اہم مسئلہ سیوریج کا ناقص نظام ہے۔ ووٹرز کوصاف پانی، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں سمیت دیگر بنیادی مسائل کا بھی سامنا ہے۔

ضلع کی چار تحصیلیں خانیوال، میاں چنوں، جہانیاں اور کبیر والا ہیں۔ یہاں کی آبادی 33 لاکھ 64 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ ضلع بھر میں ووٹرز کی کل تعداد 19 لاکھ 11 ہزار 5 سو 09 ہے جس میں مرد ووٹرز 10 لاکھ 27 ہزار 247 اور خواتین ووٹرز 8 لاکھ 84 ہزار 262 ہیں۔ یہاں چار قومی اسمبلی اور آٹھ پنجاب اسمبلی کی نشستیں ہیں۔

2018ء کے عام انتخابات میں تحریک انصاف نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی سات نشستیں جیتیں، مسلم لیگ (ن) نے قومی اور پنجاب اسمبلی کی پانچ نشستیں جیتیں تھی۔

ووٹرز خانیوال کی حالت زار پر مایوس بھی ہیں اور ترقیاتی کام نہ ہونے، ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، سیورج کے ناقص نظام، آلودہ پانی سمیت دیگر مسائل کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔

خانیوال میں الیکشن کی گہماگہمی شروع ہوچکی ہے۔ مسلم لیگ (ن) پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، استحکام پاکستان پارٹی سمیت دیگر جماعتیں اور آزاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ اُدھر ووٹرز نے اپنے لیے اچھے امیدوار کے بارے میں غور و خوض کرنا شروع کردیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں