ایران میں پاکستانی اسٹرائیک سے ہلاک دہشتگردوں کی ابتدائی تفصیلات منظر عام پر آگئیں

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2024
پاکستان نے بلوچ لبریشن فرنٹ کے ایران میں موجود خفیہ ٹھکانوں پر کامیاب حملے کیے—فوٹو:ایرانی نیوز ایجنسی
پاکستان نے بلوچ لبریشن فرنٹ کے ایران میں موجود خفیہ ٹھکانوں پر کامیاب حملے کیے—فوٹو:ایرانی نیوز ایجنسی

ایران میں بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے ٹھکانوں پر پاکستانی اسٹرائیک کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے متعلق تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔

’ڈان نیوز ’ کے مطابق پاکستان نے بلوچ لبریشن فرنٹ کے ایران میں موجود خفیہ ٹھکانوں پر کامیاب حملے کیے، ان حملوں کے نتیجے میں ہلاک دہشت گردوں میں دوستہ عرف چیئرمین، ساحل عرف شفق، محمد وزیرعرف وازو، سرور ، بجر عرف سوغات شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہلاک دہشتگرد دوستہ پنجگور کا رہائشی تھا، اس نے 2013 میں بلوچ لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی، دوستہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف متعدد حملوں میں ملوث رہا، 12 اپریل 2023 کو ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنایا۔

اس میں کہا گیا ہے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ اصغر عرف بشام کا بیٹا سرور بھی شامل ہے۔

سامنے آنے والی تفصیلات پر رد عمل دیتے ہوئے بریگیڈیئر ریٹائرڈ مسعود احمد نے واضح کیا کہ ایران میں کارروائی سے دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری کی صبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں