امریکا، برطانیہ کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے، 6 میزائل مار گرانے کا دعویٰ

04 فروری 2024
امریکی حکام نے حملوں کو حوثیوں کی بحیرہ احمر میں کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی حکام نے حملوں کو حوثیوں کی بحیرہ احمر میں کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا اور برطانیہ نے بحیرہ احمر میں کارروائیوں کو جواز بنا کر یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کر دیے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق امریکا اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر 36 مقامات کو کامیابی سے نشانہ بنانے اور 6 میزائل مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے بتایا گیا کہ امریکی طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے زیر زمین اسلحے کے اڈے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سمیت دیگر مقامات کو نشانہ بنایا۔

امریکی حکام نے حملوں کو حوثیوں کی بحیرہ احمر میں کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا۔

امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ یمن پر حملے حوثیوں کو واضح پیغام ہیں کہ بحیرہ احمر میں مزید کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔

حوثیوں نے بھی امریکا و برطانوی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔

حملوں کے بعد حوثیوں نے دونوں ممالک کو پیغام دیا کہ یہ حملے فلسطینیوں کی حمایت سے متعلق ان کے مؤقف میں تبدیلی نہیں لاسکتے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں جارحیت کے خاتمے تک بحیرہ احمر میں کارروائیاں جاری رہیں گی۔

حوثیوں کے ترجمان یحییٰ ساری نے حملوں کا بھر پور جواب دینے کا بھی اعلان کردیا۔

یاد رہے کہ یکم جنوری کو بحیرہ احمر میں امریکی ہیلی کاپٹر پر حملہ کیا گیا تھا، جوابی کارروائی میں 10حوثی مارے گئے تھے۔

12 جنوری کو امریکا اور برطانیہ نے یمن کے دارالحکومت صنعا، بندرگاہی شہر حدیدہ اور شمالی شہر سعدہ سمیت مختلف شہروں میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے اور ان حملوں کو دفاع کا حق قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں