پاک بحریہ اور پاک فوج کی جانب سے حالیہ تباہ کن بارشوں کے نتیجے میں گوادر کی سیلاب سے متاثرہ آبادی کو امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے پاک فوج، ایف سی بلوچستان اور سول انتظامیہ کی جیوانی، گوادر، اور سربندر میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

پاک فوج کے زیر اہتمام لگائے گئے میڈیکل کیمپ میں 1200سے زائد مریضوں کو علاج اور ادویات فراہم کی گئیں۔

ڈاکٹرز کی ٹیم نے گوادر، سربندر، جیوانی کےمختلف علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ قائم کیا، جہاں مریضوں کو فری ادویات اور میڈیکل چیک اپ کی سہولت فراہم کی گئی۔ .

اس کےعلاوہ پاک بحریہ کے جوان مقامی انتظامیہ کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں میں گھروں اورگلیوں سے سیلابی پانی نکالنے میں مصروف عمل ہیں،پاک بحریہ کی کشتیاں، غوطہ خور اورموبائل میڈیکل ٹیمیں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

پاک بحریہ کی جانب سے حالیہ تباہ کن بارشوں کے نتیجے میں گوادر کی سیلاب سے متاثرہ آبادی کو امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

پاک بحریہ کے جوان سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر سڑکوں کی جلد بحالی کے لیے کوشاں ہیں تاکہ امدادی سرگرمیوں کو بلا رکاوٹ جاری رکھا جا سکے۔

پاک بحریہ کی ٹیمیں گوادر کے مختلف علاقوں میں سیلاب متاثرین کو کھانے کی اشیاء، پینے کا پانی اور راشن فراہم کر رہی ہیں،راشن کی تقسیم کے ساتھ ساتھ مقامی سیلاب متاثرہ افراد کو طبی امداد بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں پاک بحریہ کی میڈیکل ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ مقامی افراد کے لئے قائم کئے گئے میڈیکل کیمپ میں علاج معالجے اور ادویات کی مفت سہولیات مہیا کر رہی ہیں۔

پاک بحریہ قدرتی آفات کے دوران امدادی سرگرمیوں میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے،پاک بحریہ گوادر کے تمام متاثرہ افراد کی مکمل بحالی تک ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

گوادر میں 30گھنٹوں میں 187ملی میٹر بارش ہوئی

گوادر میں 30 گھنٹوں کے دوران 187 ملی میٹر بارش ہونے سےسینکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئےہیں، کمشنر مکران ڈویژن کے مطابق کل سے اب تک مزید 58 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی۔

کمشنر مکران ڈویژن سعید احمد عمرانی نے بتایا کہ گزشتہ 3روز میں اب تک 245 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے، حالیہ بارش نے 14سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارش کے پانی کو ڈی واٹرنگ مشینوں اور باؤزر سے پانی نکالا جا رہا ہے، متعدد علاقوں میں ہم نے سڑکوں پر کٹ لگاکر پانی کا رخ سمندر کی جانب کردیاہے، گوادر سے پانی نکالنے میں کم ازکم 48 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ جمعرات کو بلوچستان حکومت نے گوادر میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی اور شہر میں شدید بارشوں کے بعد تباہی مچانے کے بعد اسے آفت زدہ قرار دیا تھا۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) کی جانب سے آج صبح 8 بجے جاری ہونے والی بارش کی رپورٹ کے مطابق گوادر شہر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 60 ملی میٹر بارش ہوئی۔

جیوانی میں سب سے زیادہ 72 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ قلات میں 53 ملی میٹر، خضدار میں 34 ملی میٹر، سبی میں 30 ملی میٹر، دالبندین میں 21 ملی میٹر اور تربت میں 20 ملی میٹر بارش ہوئی۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل جہانزیب خان نے کہا کہ گوادر کی صورتحال قدرے خراب ہے

ایک ویڈیو بیان میں جہانزیب خان نے کہا کہ سیلاب کی صورتحال کی وجہ یہ تھی کہ بندرگاہی شہر میں گزشتہ دو دنوں کے دوران 187 ملی میٹر بار ہوئی ہے۔

پی ایم ڈی کی موسم کی پیش گوئی کے مطابق، نوکنڈی، دالبندین، چاغی، لسبیلہ، آواران، تربت، کیچ، گوادر، جیوانی، پسنی، اورماڑہ، پنجگور، خاران واشک، نوشکی، قلات، خضدار، مستونگ، سبی، نصیر آباد، کوہلو، جھل مگسی، لورالائی، ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، زیارت، کوئٹہ، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں وسیع پیمانے پر تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پی ایم ڈی نے بتایا کہ اس مدت کے دوران کچھ علاقوں میں ژالہ باری کا بھی امکان ہے, صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے کل کے لیے صوبے کے بیشتر اضلاع میں بنیادی طور پر خشک موسم کی پیش گوئی کی ہے تاہم، کوئٹہ، زیارت، ژوب اور بارکھان میں کے چند مقامات پر بارش، برفباری کے ساتھ موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں