آئرلینڈ اور اسپین اور ناروے سمیت یورپی یونین کے مختلف رکن ممالک 21 مئی کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ایئرلینڈ اور اسپین کے ساتھ ساتھ یورپی ممالک سلووینیا اور مالٹا فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے بارے میں ایک دوسرے کے رابطے کررہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممالک آج یعنی 10 مئی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹ دیں گے، اس ووٹ کے نتیجے میں فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن کے طور پر تسلیم کیا جاسکتا ہے۔

22 مارچ کو ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اسپین، آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا نے کہا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے ’پہلے قدم اٹھانے‘ پر متفق ہو گئے ہیں۔

اسپین اور آئرلینڈ ایک عرصے سے فلسطینیوں کے حقوق کے مضبوط حامی رہے ہیں، یہ کوششیں اس وقت سامنے آئی ہیں جب اسرائیل کی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لیے جنگ بندی اور دیرپا حل کے لیے مختلف ممالک آواز اٹھا رہے ہیں۔

1988 کے بعد سے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 139 پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ چاروں ممالک کا ’دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے منصوبہ بندی کررہے ہیں جس سے غزہ تنازع پر مذاکرات کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔

سلووینیا کی حکومت نے جمعرات کو فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے کی منظوری دے دی، اب یہ حکم نامہ جون کے وسط تک منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں