فائل تصویر میں فلو کیخلاف ایک ویکسین تیار کی جارہی ہیے۔ فائل
فائل تصویر میں فلو کیخلاف ایک ویکسین تیار کی جارہی ہیے۔ فائل

راولپنڈی: منگل کی رات ہولی فیملی ہسپتال (ایچ ایف ایچ) میں انتقال کرنے والے دو خواتین مریضوں میں سوائن فلو کی بہت سی علامات نوٹ کی گئ ہیں۔ اس انفیکشن میں معمول کے فلو کی تمام علامتیں ہوتی ہیں لیکن یہ بڑھ کر نمونیہ اور سانس لینے کے عمل کو ختم کردیتا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے دونوں خواتین سے حاصل ہونے والے نمونے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ( این آئی ایچ) روانہ کردئے ہیں جہاں یہ معلوم کیا جائے گا کہ یہ اموات سوائن فلو سے ہوئی ہیں یا نہیں۔

ایک مریضہ، جس کی عمر 45 سال بتائی جاتی ہے کو ہفتے کی رات کو ہسپتال لایا گیا۔ ان میں معمول کے فلو کی تمام علامات موجود تھیں لیکن ان کی مزید جانچ کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں سوائن فلو کا مریض قرار دیدیا۔

دوسری مریضہ شہناز بی بی کی عمر پینتیس سال بتائی جاتی ہے جسے آزاد کشمیر کے علاقے باغ سے لایا گیا تھا۔ اس مریضہ کو نمونیا تھا اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

' ڈاکٹروں کو دونوں مریضوں پر سوائن فلو کا شبہ تھا اور ان سے حاصل شدہ نمونوں کو تصدیق کیلئے این آئی ایچ بھجوادیا گیا،' اس بات کا انکشاف ہولی فیملی ہسپتال میں انفیکشین امراض کے انچارج ڈاکٹر جاوید حیات نے بتایا۔

ڈاکٹر حیات نے بتایا کہ اب مریضوں کو ہفتے کی رات دیر گئے لایا گیا تھا اور اسی وجہ سے ان کے نمونے پہلے روانہ نہیں کئے جاسکے۔

وائی ڈی اے پنجاب کے ڈاکٹر محمد ہارون نے کہا کہ مریضوں کی اموات سے اب ضروری ہوگیا ہے کہ عوام کو اس مہلک مرض سے آگاہ کیا جائے اور ضلعی سطح پر حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ وبا پر قابو پایا جاسکے۔

ڈاکٹر ہارون نے بتایا کہ سوائن فلو کی علامات موسمی فلو جسی ہوتی ہیں جس میں شدید بخار، کھانسی، گلے میں خراش، بدن میں درد، دردِ سر، کمزوری اور سردی لگنا شامل ہے۔

راولپنڈی کے تینوں سرکاری ہسپتالوں میں سوائن فلو سے نمٹنے کے کوئی انتظامات نہیں اور ان ہسپتالوں میں ویکسینیشن کا عمل بھی ایسے کیسوں کیلئے مددگار نہیں۔ ' ڈاکٹر ہارون نے کہا۔

تاہم ایچ ایف ایچ میں انفیکشس امراض کے انچارج ڈاکٹر جاوید حیات وائی ڈی اے کی نفی کرتے ہوئےکہا کہ

ہسپتال میں برڈ فلو اور سوائن فلو کی ویکسینیشن کے لئے تمام انتظامات موجود ہیں۔

ڈاکٹر حیات نے کہا کہ جب تک این آئی ایچ سے تصدیق کی رپورٹ نہیں آجاتی ہسپتال اس وقت تک انہیں سوائن فلو کے مریض قرار نہیں دے گا۔  انہوں نےکہا کہ ذاتی صفائی اس ضمن میں بہت ضروری ہے۔ ساتھ ہی فلوجیسی علامات والے مریضوں سے دور رہا جائےاور فلو میں مبتلا لوگ علیحدہ رہنے کے علاوہ اپنے منہ اور ناک کو ڈھانپ کررکھیں۔

دوسری جانب ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسر ( ہیلتھ) ڈاکٹر ظفر اقبال گوندل کے مطابق خواہ سوائن فلو کی تصدیق ہوتی ہے یا نہیں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مختلف ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کا سروے شروع کردیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں